جولیان آسانج: سویڈن بدری کا فیصلہ
2 نومبر 2011خفیہ دستاویزات شائع کرنے والی معروف ویب سائٹ وکی لیکس کے بانی سربراہ 40 سالہ جولیان آسانج کی سویڈن بدری کا یہ مقدمہ برطانیہ کی ایک عدالت میں زیر غور تھا۔ آسانج پر الزامات ہیں کہ انہوں نے سویڈن میں اپنی ویب سائٹ کے لیے رضاکارنہ طور پر کام کرنے والی دو خواتین پر جنسی حملہ کیا تھا۔
وکی لیکس نے امریکی سفارت کاروں کی طرف سے بھیجی جانے والی ڈھائی لاکھ کے قریب خفیہ دستاویزات گزشتہ برس شائع کی تھیں۔ ان دستاویزات کی اشاعت پر امریکی حکومت کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔ مگر اس کے فوری بعد جنسی حملے کے حوالے سے الزامات نے آسانج اور وکی لیکس کی مقبولیت پر منفی اثرات مرتب کیے۔
ایک برطانوی جج نے آسانج کی سویڈن بدری کے حوالے سے درخواست رواں برس فروری میں منظور کی تھی، تاہم آسانج کی طرف سے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی گئی تھی۔ دو رکنی بینچ نے اس اپیل کو خارج کردیا ہے۔
جولیان آسانج کے وکیل کے مطابق سویڈن کی طرف سے جنسی حملوں کے الزامات حقیقت پر مبنی نہیں ہیں اور یہ کہ آسانج کے خواتین رضاکاروں کے ساتھ جنسی روابط باہمی افہام وتفہیم کی بنیاد پر تھے۔ سخت شرائط کے تحت ضمانت پر رہا جولیان آسانج نے الزام عائد کیا ہے کہ اس مقدمے کے حوالے سے امریکہ کی طرف سے برطانیہ اور سویڈن کے علاوہ میڈیا پر بھی دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔
لندن ہائیکورٹ کی طرف سے آسانج کو سویڈن کی حوالگی سے متعلق ان کی اپیل خارج کردی گئی ہے۔ تاہم اس عدالتی فیصلے کے خلاف آسانج دو ہفتوں کے دوران سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان / خبر رساں ادارے
ادارت: عابد حسین