1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جیش سربراہ مسعود اظہر کہاں ہیں؟

خبر رساں ادارے18 دسمبر 2008

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے مطابق کالعدم عسکری تنظیم کے سربراہ مولانا مسعود اظہر زیر حراست نہیں بلکہ فرار ہیں۔

https://p.dw.com/p/GJCB
بھارتی سیکورٹی فورسز نے کالعدم عسکری تنظیم جیش محمد کے سربراہ مولانا مسعود اظہر کو انیس سو چورانوے میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں گرفتار کر لیا تھا لیکن انیس سو نناوے کے اواخر میں یرغمالیوں کے تبادلے میں ا ن کی رہائی ممکن ہوئیتصویر: picture-alliance / dpa

شاہ محمود قریشی نے آج جمعرات کے روز برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ یہ خبر بالکل درست نہیں ہیں کہ مسعود اظہر پاکستان میں زیر حراست ہیں بلکہ اُن کے بقول مزکورہ عسکری رہنما فرار ہیں۔ ’’ یہ صحیح نہیں ہے۔ دوسرے افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے لیکن مسعود اظہر فرار ہیں۔ وہ کہاں ہیں، اس بارے میں ہمیں کوئی علم نہیں ہے۔‘‘

ممبئی حملوں کے بعد بھارتی حکام نے جن چالیس مشتبہ شدت پسندوں کی فہرست پاکستان کو سونپی تھی اُس میں مولانا مسعود اظہر کا نام بھی شامل تھا۔ عسکری تنظیم جیش محمد کے کمانڈر مسعود اظہر بھارت کو کئی حملوں کے سلسلے میں مطلوب ہیں۔

اس سے قبل پاکستان کے خفیہ ادارے کے ایک عہدے دار نے کہا تھا کہ دیگر شدت پسندوں کے ساتھ ساتھ مسعود اظہر کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

Zaki ur Rehman Lakhwi
ممبئی حملوں کے بعد پاکستانی حفاظتی فورسز نےعسکری کمانڈر ذکی الرحمٰن لکھوی کو ان کے دیگر چندساتھیوں سمیت پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے گرفتار کرلیاتصویر: AP

مسعود اظہر کے بارے میں پاکستانی وزیر خارجہ کا بیان بھارت کو راس نہیں آیا ہے۔ بھارتی حکام کے مطابق شدت پسندوں کے بارے میں پاکستان کی طرف سے اسی طرح کے بیانات کی وجہ سے ہی دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد کی فضاء قائم نہیں ہوسکی ہے۔

گُزشتہ ماہ چھبیس نومبر کو ممبئی میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں کے بعد بھارتی حکام نے کہا تھا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی پاکستان میں مبینہ طور پر موجود شدت پسندوں نے کی تھی تاہم پاکستان کا اصرار ہے کہ اگر اس سلسلے میں ثبوت فراہم کئے جاتے ہیں تو مناسب کارروائی کی جائے گی۔ پاکستان نے ممبئی حملوں کی تحقیقات کے تعلق سے بھارت کو مشترکہ تفتیشی نظام کی پیش کش بھی کی تھی تاہم بھارت نے اس تجویز کو مسترد کردیا کردیا۔

ممبئی حملوں کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان باہمی تعلقات میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے جس کے باعث دونوں ملکوں کے مایبن جاری امن عمل بھی متاثر ہوگیا ہے۔ اس کے علاوہ اب بھارتی حکام نے قومی کرکٹ ٹیم کا دورہء پاکستان بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔