جی سیون سربراہی اجلاس میں اہم فیصلے
20 مئی 2023صنعتی ممالک کے جی سیون گروپ کے سربراہان مملکت و حکومت نے پیغام دیا ہے کہ وہ چین کے ساتھ ''تعمیری اور مستحکم تعلقات‘‘ کے لیے تیار ہیں۔ جاپان کے شہر ہیروشیما میں ہونے والے سربراہی اجلاس کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بیجنگ حکومت کے ساتھ تعاون ضروری ہے اور وہ چین کی ترقی اور اقتصادی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننا چاہتے۔ دنیا کی ان سات دولت مند جمہوریتوں نے ایک مرتبہ پھر چین پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کے خلاف جنگ ختم کرنے کے لیے اپنے اسٹریٹجک پارٹنر روس پر دباؤ ڈالے۔
ایک نیا ورلڈ آرڈر: کیا برکس ممالک مغرب کا متبادل فراہم کر سکتے ہیں؟
تاہم ان صنعتی ممالک کے اس مسودے میں چین کے لیے انتباہی پیغامات بھی ہیں۔ بیجنگ حکومت پر واضح کیا گیا ہے کہ اقتصادی تعاون میں مساوی حالات پیدا کرنے اور ٹیکنالوجی کی غیر قانونی منتقلی کا مقابلہ کیا جائے گا۔ جی سیون میں برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکہ کے ساتھ ساتھ یورپی یونین بھی شامل ہے۔
یوکرینی صدر کی شرکت
یوکرین کے صدر ولوودیمیر زیلنسکی بھی ہیروشیما میں سات سرکردہ جمہوری اقتصادی طاقتوں (جی سیون) کے سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔ صدراتی دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق زیلنسکی دیگر رہنماؤں کے ساتھ ساتھ ہیروشیما میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں۔
جی سیون اجلاس میں یوکرینی صدر کی حیرت انگیز شرکت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے، جب امریکہ نے پہلی بار یوکرین کو ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی فراہمی کا عندیہ دیا ہے۔ قبل ازیں زیلنسکی اس اجلاس میں آن لائن شرکت کرنا چاہتے تھے۔
روس کا انتباہ
دریں اثنا روسی نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گروشکو نے کہا ہے کہ اگر مغربی ممالک نے یوکرین کو ایف سولہ لڑاکا طیارے فراہم کیے تو یہ ممالک خود بھی ''بڑے خطرات‘‘ سے دوچار ہوں گے۔ یوکرین کو ابھی ایف سولہ طیارے فراہم کرنے کا حتمی فیصلہ نہیں ہوا لیکن جو بائیڈن نے جی سیون ممالک کو بتایا ہے کہ ان کا ملک یوکرینی پائلٹوں کو ایف سولہ جنگی طیاروں کی تربیت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
روسی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مغربی ممالک اب بھی کشیدگی کے منظر نامے پر قائم ہیں۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ روس ہر طرح کی صورتحال کے لیے تیار ہے اور اس نے اس تناظر میں بھی تیاری کر رکھی ہے۔
ا ا /ع ت (روئٹرز، ڈی پی اے، اے ایف پی)