حافظ سعید مخالف ’فینٹم‘ کی نمائش روکی جائے
18 اگست 2015فینٹم کی کہانی حافظ محمد سعید کے تصوراتی قتل پر مبنی ہے۔ حافظ سعید کے ایک وکیل نے اس فلم پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا:’’یہ ایک پروپیگنڈا فلم ہے، جس کا مقصد عالمی سطح پر پاکستان کی ساکھ کو متاثرکرنا ہے‘‘۔ انہوں نے ’فینٹم‘ کی پاکستان میں ریلیز پر پابندی عائد کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ بھارت کا الزام ہے کہ حافظ محمد سعید ممبئی میں ہونے والے حملوں میں ملوث ہیں اور ان کے سر کی قیمت دس ملین ڈالر رکھی گئی ہے۔
فلم کے ڈائریکٹر کبیر خان نے ابھی حال ہی میں پریس ٹرسٹ آف انڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کہا تھا:’’مجھے بڑی حیرت ہے کہ ایک مطلوب دہشت گرد نے اس سلسلے میں عدالت میں درخواست دائر کی ہے‘‘۔ ان کے بقول حافظ سعید نفرت پھیلانے والا شخص ہے اور یہ جانے بغیر کہ فلم میں کیا دکھایا گیا ہے، اُس کی مخالفت کر رہا ہے۔
خفیہ جاسوسوں کی کارروائیوں پر یہ کوئی پہلی فلم نہیں ہے۔ ابھی حال ہی میں ’زیرو ڈارک تھرٹی‘ کے نام سے ایک فلم ریلیز ہوئی تھی، جس میں ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے قتل کی کارروائی کی منظر کشی کی گئی تھی۔ اس کے علاوہ ہالی وڈ کے معروف ہدایتکار اسٹیون شپیلبرگ کی فلم ’میونخ‘ میں بھی اسرائیلی خفیہ ادارے کے اہلکاروں کی کارروائیاں دکھائی گئی ہیں۔ اس فلم میں ان فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے آپریشن کو موضوع بنایا گیا ہے، جو 1972ء میں میونخ میں ہونے والے اولمپک مقابلوں میں شریک اسرائیلی کھلاڑیوں کے قتل میں ملوث تھے۔
’فینٹم‘ ایس حسین زیدی کے ناول ’’ممبئی ایونجرز‘‘ سے متاثر ہو کر بنائی گئی ہے۔ ناول میں بھارتی جاسوسوں کی جانب سے ممبئی حملوں میں ملوث افراد کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا جاتا ہے۔ ناول میں کسی کا نام نہیں لیا گیا تاہم ناول کے برعکس فلم میں حافظ سعید اور امریکی شہری ڈیوڈ کولمین کو پیش کیا گیا ہے۔ کولمین ممبئی حملوں میں تعاون کرنے کے جرم میں ایک امریکی جیل میں 35 برس کی سزا کاٹ رہا ہے۔
حافظ سعید کے وکیل اے کے ڈوگر کے مطابق:’’ٹریلر دیکھ کر یہ واضح ہوتا ہے کہ یہ فلم حافظ سعید کے خلاف ہے اور اس سے ان کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔‘‘ یہ فلم اٹھائیس اگست کو ریلیز ہونے جا رہی ہے۔ فینٹم میں مرکزی کردار سیف علی خان اور کترینا کیف ادا کر رہے ہیں۔