خاتون پولیس اہلکار کے دودھ نے بچے کی جان بچا لی
6 جون 2018نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو اس خاتون پولیس اہلکار نے بتایا کہ وہ صرف ایک ’ماں‘ ہونے کی ذمہ داری نبھا رہی تھی۔ ارچنا نامی اس پولیس افسر کی تعریف کرتے ہوئے بنگلور پولیس کے محکمے نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا،’’ہم پولیس کانسٹیبل ارچنا کے اندر کی ماں کو سلام پیش کرتے ہیں جس نے ایک نومولود بچے کو دودھ پلا کر اس کی جان بچائی۔‘‘
یہ بچہ یکم جون کو جنوبی بنگلور میں ایک ایسی عمارت میں ملا، جس کی تعمیر جاری تھی۔ کانسٹیبل ارچنا اور اس کی ساتھی پولیس انسپکٹر آر ناگیش کو یہ بچہ خون میں لت پت ملا۔ اس بچے کو فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی صفائی کی اور پھر اسے پولیس اسٹیشن واپس لے کر آئے۔
ارچنا نے ڈی پی اے کو بتایا،’’ بچہ بہت زیادہ کمزور تھا، اور ہل بھی نہیں رہا تھا، ہم پریشان ہوگئے، میں اپنی مامتا سے مجبور ہوگئی اور اس بچے کو ساتھ والے کمرے میں لے جا کر میں نے اسے دودھ پلایا۔ 31 سالہ ارچنا ابھی حال ہی میں ماں بنی تھیں۔ انسپکٹر آر نگیش نے کہا،’’ دودھ نے اس بچے کی جان بچا لی، اس نے دودھ پینے کے بعد ہلنا شروع کیا، ہم سب ایک دم خوش ہو گئے۔‘‘
اس بچے کا نام کرناٹکا ریاست کے وزیر اعلیٰ کے انم پر ’کمار سوامی‘ رکھا گیا ہے اور اسے بچوں کے سینٹر بھجوا دیا گیا ہے۔ بنگلور کی ریاست کے وزیر اعلیٰ کمار سوامی نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ وہ اس خاتون پولیس اہلکار کے اس اقدام سے بہت خوش ہیں اور جلد ان سے ملاقات کر کے اس بچے کی جان بچانے کا شکریہ ادا کریں گے۔
ب ج / ا ا (ڈی پی اے)