خلیج میکسیکو: خراب موسم سے تباہ کاری میں اضافہ
2 مئی 2010امریکی صدر باراک اوباما آج اتوار کو متاثرہ علاقے کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر برٹش پٹرولیم کے سربراہ ٹونی ہیوارڈ بھی وہاں موجود ہوں گے۔
خلیج میکسیکو میں سمندر کی تہہ سے تیل نکالنے کے لئے نصب ڈرلنگ پلیٹ فارم پر 20 اپریل کو ایک دھماکہ ہوا تھا، جس کے دو دن بعد یہ پلیٹ فارم ڈوب گیا۔ اس حادثے میں 11 کارکن ہلاک ہوئے تھے۔ یہ ڈرلنگ پلیٹ فارم برٹش پٹرولیم نامی کمپنی کے زیر انتظام ہی کام کر رہا تھا، جس کی وجہ سے اس کمپنی کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔
اس حادثے کے نتیجے میں یومیہ پانچ ہزار بیرل تیل سمندر میں بہہ رہا ہے۔ امریکہ کی میامی یونیورسٹی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تیل کی تہہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔ انہوں نے سیٹیلائٹ سے حاصل ہونے والی تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ہفتہ کو سمندری پانی کی سطح پر تیل کی اس تہہ کے رقبے میں تین گنا اضافہ ہوا۔
اس کے اثرات امریکی ریاست لوئیزیانا کے ساحل پر بھی ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں، جن سے شدید نوعیت کی ماحولیاتی تباہی کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس وجہ سے اب تک چار امریکی ریاستوں میسسیپی، ایلاباما، لوئیزیانا اور فلوریڈا میں ہنگامی حالت کا اعلان کیا جا چکا ہے۔
لوئیزیانا کے گورنر بوبی جندل کا کہنا ہے کہ اس تباہی کے نتیجے میں ان کی ریاست میں روزمرہ زندگی کو خطرہ لاحق ہے۔
جندل نے ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ صرف اس امریکی ریاست کے ساحلی علاقوں کا معاملہ نہیں ہے بلکہ سوال لوئیزیانا میں روز مرہ زندگی کا بھی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب امریکی کوسٹ گارڈ کے کمانڈنٹ ایڈمرل تھیڈ ایلن نے کہا ہے کہ امریکہ میں تیل اور گیس کی پیداوار پر خلیج میکسیکو کے علاقے میں اس حادثے کا ابھی تک کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ تاہم انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ صورت حال متعدد مسائل کو جنم دے گی۔
دریں اثناء اس علاقے میں قائم قدرتی گیس کے دو پلیٹ فارم بند کر دیے گئے ہیں۔ ان میں سے ایک کو حفظ ماتقدم کے طور پر خالی بھی کرا لیا گیا ہے۔
قبل ازیں امریکی کوسٹ گارڈ کی طرف سے خلیج میکسیکو کے علاقے میں ڈرلنگ پلیٹ فارم کے ڈوبنے سے سمندر میں پھیلنے والے تیل کو ماحولیاتی حوالے سے امریکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا انتہائی تباہ کن حادثہ قرار دیا جا چکا ہے۔ گزشتہ دنوں ایمرجنسی ٹیموں نے سمندری پانی پر تیل کی اس تہہ کو جلانا بھی شروع کر دیا تھا۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: مقبول ملک