خلیج میکسیکو میں اب تک ایک ارب ڈالر خرچ ہوچکے : برٹش پیٹرولیم
2 جون 2010حادثے کے بعد سے تیل کے اخراج کی کوششوں میں ناکامی کے واضح اثرات اس کمپنی کے حصص کی قیمتوں میں مسلسل کمی کی صورت میں برآمد ہوئے ہیں۔ رواں ہفتے تیل کے اخراج کی تکنیک ’ٹاپ کِل‘ کے ناکام ہوجانے کے بعد اس کمپنی کے شیئرز میں اب تک ہونے والی کمی 13 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔
ایک روز قبل برٹش پیٹرولیم کے شیئرز کی قیمت میں 17 فیصد تککمی ہوئی تھی تاہم بعد میں 430 پینی اضافے کے بعد مجموعی طور پر یہ کمی 13 اعشاریہ ایک فیصد رہی۔ صرف بازار حصص میں کمی کے اس رجحان کے باعث یہاں بھی اس کمپنی کو اب تک چودہ اعشاریہ چار بلین یورو یا 17 اعشاریہ چھ بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔ گزشتہ 18 برسوں میں اس کمپنی کے شیئرز میں کسی ایک روز ہونے والی یہ سب سے زیادہ کمی ہے۔
برٹش پیٹرولیم کے لئے ’ٹاپ کِل‘ تکنیک کی ناکامی کے بعد ایک اور بری خبر یہ بھی ہے کہ امریکی صدر باراک اوباما نے اپنے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ اس بحران کے ذمہ داروں کے خلاف باقاعدہ تحقیقات کی جائیں گی۔
برٹش پیٹرولیم کی جانب سے جاری کردہ ایک تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ خلیج میکسیکو میں تیل کے اخراج کی روک تھام کی کوششوں، متاثرین کی امداد اور دیگر کاوشوں میں کمپنی کے اب تک نو سو نوے ملین ڈالر خرچ ہو چکے ہیں۔
’’فی الحال اس واقعے کے بعد اٹھنے والے اخراجات کے بارے میں کوئی حتمی اعداد و شمار جاری کرنا ممکن نہیں ہے۔‘‘
اتوار کے روز کمپنی نے ’ٹاپ کِل‘نامی تکنیک کی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ زیرسمندر تیل کے کنویں میں پڑنے والے شگاف میں کیچڑ بھرنے کی کوشش کامیاب نہیں ہو پائی ہے۔ اس اعلان کے بعد بازار حصص میں کمپنی کے شیئرز کی قیمتوں میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی تھی۔ پیر کے روز برطانیہ بھر میں تعطیل کے بعد منگل کا دن رواں ہفتے بازار حصص کا پہلا دن منگل تھا اور اس روز سرمایہ کاروں کا برٹش پیٹرولیم کے حصص کے بارے میں ردعمل اس کمپنی کے حصص میں ریکارڈ کمی کی صورت میں دکھائی دیا۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : عاطف بلوچ