1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خواب خوگوش کے سب سے زیادہ مزے کونسی قوم لوٹتی ہے؟

عدنان اسحاق9 مئی 2016

محققین نے پہلی مرتبہ ایک ایپ کی مدد سے دنیا کی مختلف اقوام کی سونے کی عادات سے متعلق اعداد و شمار جمع کیے ہیں۔ اس دوران ہر منٹ اور سیکنڈ تک کا حساب رکھا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IkD5
تصویر: picture-alliance/dpa/M.Christians

اس تحقیقاتی رپورٹ کی تیاری میں ہزاروں رضاکاروں نے حصہ لیا۔ نتیجے کے مطابق جاپان اور سنگاپور کے شہریوں کی رات کی نیند سب سے زیادہ ہے اور یہ لوگ اوسطاً سات گھنٹے اور چوبیس منٹ سوتے ہیں۔ تاہم ترقی یافتہ صنعتی ممالک میں ہالینڈ کے شہری خواب خرگوش کے سب سے زیادہ مزے لوٹتے ہیں۔ ولندیزی شہریوں کی رات کی نیند آٹھ گھنٹے اور بارہ منٹ ہے۔ جرمن شہری سات گھنٹے اور پینتالیس منٹ کے ساتھ اُن دیگر بیس ممالک کے شہریوں سے کم سوتے ہیں، جن کا اس رپورٹ میں تذکرہ کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ سونے کی عادات جاننے کے لیے یونیورسٹی مشیگن کے محققین نے خود ایک ایپ تیار کی، جسے ’انٹرٹین‘ کا نام دیا گیا۔ یہ نتائج ’سائنسس ایڈوانسس‘ نامی جریدے میں شائع ہوئے ہیں۔ اس رپورٹ میں سونے کی عادات کے حوالے سے دنیا بھر کی اقوام میں کوئی بہت واضح فرق سامنے نہیں آیا ہے۔ امریکی محقق اولیویا والش کہتی ہیں کہ ہر آدھے گھنٹے کی نیند کا انسانی دماغ کی کارکردگی پر بہتر اثر پڑتا ہے جبکہ اس کے صحت پر بھی انتہائی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

Symbolbild Frau und Schlaf
تصویر: Colourbox

اس رپورٹ کی تیاری میں تقریباً ساڑھے پانچ ہزار رضاکاروں نے اپنی خدمات پیش کیں۔ اس دوران یہ بات نمایاں طور پر سامنے آئی کہ نیند کا تعلق صرف تھکاوٹ سے نہیں ہوتا بلکہ ماحول اور سماجی معیارات سے بھی ہے۔ اس کے علاوہ نوکری اور بچوں کو اسکول کے لیے جگانے جیسی ذمہ داریاں بہرحال صبح اٹھنے کی وجوہات میں شامل ہیں تاہم کسی شخص کی بائیولوجیکل کلاک یا حیاتیاتی گھڑی بھی نیند سے اٹھانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔