خواتین کرکٹرز کی تنخواہیں بھی بڑھائی جائیں
12 اکتوبر 2017خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سابق انگلش خاتون کپتان کلیئر کونر کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرکٹ کے کھیل میں خواتین کی حوصلہ افزائی کرنا چاہیے تاکہ وہ مالی مشکلات کی وجہ سے اس کھیل سے کنارہ کش نہ ہوں۔
وومن کرکٹ: بھارت کا پاکستان کے خلاف کھیلنے سے انکار
گرلز ان گرین، پاکستانی خاتون کرکٹرز میدان میں
‘یہ جیت اُن والدین کے نام جو اپنی بیٹیوں کو کرکٹ کهیلنے کی اجازت دیتے ہیں'
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی خواتین کھلاڑیوں کی کمیٹی کی سربراہ کونر کے مطابق اس تناظر میں آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کی طرف سے اٹھائے جانے والے اقدامات کو مثال بنانا چاہیے۔ حال ہی میں آسٹریلیا میں خواتین کرکٹرز کی تنخواہوں میں ڈرامائی طور پر آٹھ گنا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ ساتھ ہی ان کو ملنے والی دیگر مراعات میں بھی بہتری پیدا کی گئی۔
کونر کے مطابق ، ’’ہمیں سنجیدگی سے سوچنا چاہیے کہ خواتین کھلاڑیوں کی بہتری کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اگر ہم ان کھلاڑیوں کا خیال نہیں کریں گے تو وہ کرکٹ سے الگ ہو کر دیگر کھیلوں کی طرف راغب ہوں گی یا ملازمتوں کے دیگر مواقع ڈھونڈیں گی۔ میرے خیال میں یہ پیش رفت ایک سانحہ ہو گی۔‘‘
اس مرتبہ خواتین کا عالمی کپ انگلش ٹیم نے جیتا تھا اور اس ٹورنامنٹ کی کامیابی کو خواتین کی کرکٹ کے لیے ایک اہم پیش رفت قرار دیا گیا، کیونکہ نہ صرف اسٹیڈیمز میں شائقین کی ایک بڑی تعداد موجود رہی بلکہ ٹیلی وژن پر بھی اسپانسرز کی دلچسپی قابل ستائش رہی۔ اس تناظر میں بحث جاری ہے کہ خواتین کی کرکٹ سے ہونے والی عالمی کمائی سے کھلاڑیوں کو کیا حصہ مل رہا ہے۔
آسٹریلوی کرکٹ بورڈ کے بعد دنیا کے امیر ترین بھارتی کرکٹ بورڈ نے بھی کہا ہے کہ وہ خواتین کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں اضافہ کرے گا۔ تاہم اس حوالے سے کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔
انگلینڈ کی خواتین کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان کونر کے مطابق اس کھیل میں مردوں کو زیادہ مراعات دی جاتی ہیں جبکہ خواتین پر توجہ نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے البتہ کہا کہ رواں ہفتے آکلینڈ میں منعقد ہونے والی آئی سی سی کی ایک میٹنگ میں اس حوالے سے بحث کی جائے گی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ خواتین کرکٹرز کے لیے ایک اچھی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔