1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خودکش حملے کا ماسٹرمائنڈ مار دیا گیا، بھارتی فوج کا دعویٰ

19 فروری 2019

بھارتی فوج نے آج انیس فروری بروز بدھ بتایا ہے کہ کشمیر میں خود کش حملے کے مبینہ منصوبہ ساز عسکریت پسند کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ بھارتی فوج کے جنرل نے حملے کی ذمہ داری پاکستانی خفیہ اداروں پر عائد کی۔

https://p.dw.com/p/3DeRt
Indien Kashmir Unruhen Soldaten
تصویر: Reuters

گزشتہ ہفتے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں فوجی کارواں پر ایک کار کے ذریعے کیے گئے خود کش حملے میں بھارتی فوج کے چالیس اہلکار مارے گئے تھے۔ اس واقعے کے بعد بھارت بھر میں پاکستان اور کشمیر مخالف جذبات دیکھے جا رہے تھے۔ سوشل میڈیا پر بھی بھارتی صارفین کی جانب سے متعدد جعلی خبریں پھیلائی جا رہی تھیں۔ بھارتی عوام حکومت سے پاکستان کو اس حملے کا جواب دینے کا مطالبہ کرتے بھی دکھائی دے رہے تھے۔

اس واقعے کے بعد سے بھارتی فوج نے کشمیر بھر میں عسکریت پسندوں کی تلاش اور ان کے خلاف کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر دیا تھا۔ آج انیس فروری بروز منگل سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران بھارتی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل کنول جیت سنگھ ڈھلوں نے صحافیوں کو بتایا کہ فوج کی کارروائیوں میں پیر کے روز تک جیش محمد گروپ کے تین عسکریت پسند مار دیے گئے تھے۔

فوجی جنرل نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ہلاک ہونے والوں میں سے دو افراد پاکستانی شہری تھے اور ان میں سے ایک کشمیر میں جیش محمد کا ’چیف آپریشنز کمانڈر‘ تھا۔ گزشتہ روز بھارتی فوج نے بتایا تھا کہ پلوامہ میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد مارے گئے چھاپے کے دوران وہاں موجود عسکریت پسندوں نے فوج پر فائرنگ شروع کر دی تھی جس کے نتیجے میں ایک میجر سمیت چار بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

بھارتی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ڈھلوں نے آج اپنی پریس کانفرنس کے دوران ایک مرتبہ پھر یہ الزام دھرایا کہ حملے کی منصوبہ سازی پاکستان، بالخصوص آئی ایس آئی نے کی تھی۔

پاکستان بھارتی الزامات کو مسترد کرتا ہے اور آج پاکستانی وزیر اعظم نے بھی بھارت سے کہا ہے کہ وہ اس پاکستان کو ثبوت فراہم کرے تو اسلام آباد تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے۔ پاکستان نے جیش محمد پر سن 2002 میں پابندی عائد کر دی گئی تھی۔

ش ح / ع ح (اے ایف پی)

’پاکستان اور بھارت کشمیر تک اقوام متحدہ کو رسائی دیں‘

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید