دائرہ قطب شمالی: رینڈیرز کی فارمنگ خطرے میں
رینڈیرز کے دنیا میں سب سے بڑے ریوڑ دائرہ قطب شمالی میں پائے جاتے ہیں۔ مقامی حکام سبزہ زاروں کی حفاظت اور ان جانوروں سے پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے ان جانوروں کو ہی ختم کر رہے ہیں۔
رینڈیر کی فارمنگ دنیا کے آخر کونے میں
مغربی سائبیریا کے علاقے یامالو نینیتاس میں قریب سات لاکھ رینڈیرز پائے جاتے ہیں۔ اس علاقے کی دیسی زبان میں لفظ ’نینیتاس‘ سے مراد ہے ’’دنیا کا آخری کونہ‘‘۔
چرواہوں کی زندگی
دائرہ قطب شمالی کے اس علاقے میں روس کے مقامی باشندے رینڈیرز کے ریوڑ چراتے ہیں یعنی گلہ بان ہیں اور ان کے پاس نصف ملین کے قریب جانور ہیں۔ سابق سویت دور میں حکومت کی کوشش تھی کہ ان مقامی خانہ بدوشوں کو کاہل بنا کر چھوڑ دیا جائے۔ اس خطے کی ثقافت کو روسی نظریہ اجتماعیت سے بہت نقصان پہنچا۔
قطب شمالی سے ٹُنڈرا کی طرف ہجرت
جزیرہ نما یامالو سائبیریا کا ایک دور دراز کا علاقہ ہے۔ یہاں رینڈیر یا قطبی ہرن کو پالنے کی روایت سب سے بہتر طریقے سے محفوظ رکھی گئی ہے۔ نینیتاس کے مقامی باشندے اپنے جانوروں کے ہمراہ سرمائی چراگاہوں سے آرکٹک سرکل سے نشیب کی طرف سینکڑوں میل پیدل یامالو کے شمالی ساحل کے قریب ٹُنڈرا کی جانب نقل مکانی کرتے ہیں۔
ٹُنڈرا میں منفی درجہ حرارت
نینیتاس برادری سے تعلق رکھنے والا ایک بچہ فر میں چھپا ہوا ہے۔ یہ خانہ بدوش اور اُن کے مویشی سردی کے شدید موسم سے واقف ہیں۔ یہاں کا درجہ حرارت نقطہ انجماد سے منفی 50 ڈگری تک گر جاتا ہے۔ 70 ہزار رینڈیرز یہاں گزشتہ برس اُس وقت شدید بھوک کے سبب دم توڑ گئے تھے جب آرکٹک کا یہ علاقہ شدید برف باری کے سبب سیل ہو گیا تھا۔
کرسمس پر ڈھائی لاکھ رینڈیرز کی قربانی
رینڈیرز کو انسان کے بنائے ہوئے قانون سے خطرہ لاحق ہے۔ ان کے علاقے کے حکام ہرن کے خاندان سے تعلق رکھنے والے رینڈیرز کو چُن چُن کر ختم کرنے کی ایک بے مثال اسکیم چلا رہے ہیں۔ قانون کے مطابق کرسمس سے پہلے ہر سات میں سے کم از کم ایک رینڈیر کو ذبح کر دیا جاتا ہے۔ اس علاقے میں چھ ذبیحہ خانے ہیں۔ ہر ذبیحہ خانے میں روزانہ 260 جانورں کو ذبح کرنے کی گنجائش ہے۔
کمی کی وجوہات
رینڈیرز کے خاتمے کی مہم چلانے والے حکام اور سائنسدان اس کی وکالت یہ کہتے ہوئے کر رہے ہیں کہ ان جانوروں کے چرنے کے سبب سبزہ زار علاقے بنجر ہوتے جا رہے ہیں اور ان جانوروں کی وجہ سے آئے دن بیماریاں اور وبائیں پھیل رہی ہیں۔
ثقافت خطرے میں
روس کی ماحول دوست تنظیم گرین پیس نے اس اقدام کو ’انسانوں اور جانوروں دونوں کے لیے ایک بڑا المیہ‘ قرار دیا ہے۔ یہ صورتحال رینڈیرز یا قطبی گلہ بان خانہ بدوشوں کو مستقل کے کسانوں میں تبدیل کر دے گی اور یو ایک پوری تاریخی ثقافت کا خاتمہ ہو جائے گا۔