دنیا میں ایک اور سرحدی دیوار، اب میکسیکو کی سرحد پر
26 جنوری 2017امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں جو وعدے کیے تھے، اُن پر انہوں نے عمل کرنا شروع کر دیا ہے۔ ایسا ہی ایک وعدہ امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کھڑی کرنے کا تھا۔ کل بدھ پچیس جنوری کو انہوں نے اس دیوار کو بنانے کا حکم جاری کر دیا۔ سن 1989 میں جب دیوار برلن گری تھی تو دنیا بھر میں صرف سولہ دیواریں تھیں لیکن اب ان کی تعداد 66 تک پہنچ گئی ہے۔ چند ایسی دیواروں کی تفصیل حسب ذیل ہے:۔
ہنگری: مہاجرین کو روکنے دیوار
یورپ میں داخل ہونے والے مہاجرین کو روکنے کے لیے ہنگری نے 110 میل ( 177 کلومیٹر) لمبی خاردار باڑ سربیا کی سرحد پر لگا دی ہے۔ ایسی ہی ایک باڑ کروشیا کی سرحد پر بھی بنائی گئی ہے۔ اب خار دار باڑوں والی دیواریں سلووینیہ، آسٹریا، مقدونیہ، بلغاریہ اور یونان بھی تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مراکش کی ریت کی دیوار
سن 1970 سے مغربی صحارا کے مسلح تنازعے کے بعد مراکش نے 1700 میل (2720 کلومیٹر) لمبی ریت کی دیوار کھڑی کر رکھی ہے۔ مغربی صحارا کے پولیساریو باغی آزادی کے متمنی ہیں اور مراکش اِس سے انکاری ہے۔
عراقی سرحد پر سعودی باڑ
عسکریت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ کی دہشت گردانہ کارروائیوں کے تناظر میں سعودی عرب نے عراق کی سرحد پر 560 میل(896 کلو میٹر) ریت کی دیوار کے تعمیر کرنے کے علاوہ اور اُس کے اوپر خار دار باڑ نصب کر رکھی۔ اس پر 78 واچ ٹاور ہیں اور کئی فوجی گاڑیاں مسلسل گشت میں مصروف رہتی ہیں۔
اسرائیل ویسٹ بینک بیریئر
اسرائیل نے ویسٹ بینک میں سکیورٹی بیریئر کی تعمیر سن 2002 میں شروع کی تھی۔ اس کی وجہ فلسطینی حملہ آوروں کی اسرائیل میں داخل ہونے سے روکنا ہے۔ ناقدین کے مطابق ویسٹ بینک سے گزرنے والا بیریئر انٹرنیشنل قانون کی خلاف ورزی ہے۔
امریکا: میکسیکو پر دیوار
امریکی صدر بل کلنٹن نے سن 1990 کی دہائی میں میکسیکو کی سرحد پر سخت نگرانی شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ سن 2006 میں ایک قانون کی منظوری کے بعد ایک ہزار کلومیٹر طویل بیریئر کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے۔ اب صدر ٹرمپ اِس بیریئر کی جگہ ایک دیوار تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔
یونان اور ترکی کی سرحدی باڑ
ترکی کے یورپ کے ساتھ تعلقات بہتر ہونے کے بعد یونان کے ایک خاص مقام سے غیر قانونی مہاجرین یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ اب اس علاقے میں سن 2012 میں سات میل (گیارہ کلومیٹر) لمبی ایوروس دیوار تعمیر کر دی گئی ہے۔
بھارت: بنگلہ دیش کی سرحدی باڑ
بھارت بھی سن 1993 سے بنگلہ دیش کی سرحد پر بتدریج خاردار باڑ قائم کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس باڑ کی تعمیر کی وجہ سے ایک لاکھ افراد بنیادی سہولیات سے محروم ہو کر رہ گئے ہیں۔