دنیا پلاسٹک میں ڈوب رہی ہے، آپ کیا کر رہے ہیں؟
دنیا میں پلاسٹک کے استعمال کا مسئلہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ اب یورپی یونین نے بھی اس کا استعمال کم کرنے کے لیے ایک منصوبہ متعارف کروایا ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لیے صرف کمپنیوں کی ہی نہیں بلکہ صارفین کی مدد بھی ضروری ہے۔
آپ کتنا پلاسٹک استعمال کرتے ہیں؟
کیا ہر چیز میں پلاسٹک کا استعمال ضروری ہے؟ بالکل بھی نہیں۔ لوگوں کی احتجاج کی وجہ سے میکڈونلڈ اور سٹار بکس جیسی بڑی کمپنیاں پلاسٹک سٹرا کی جگہ جلد ہی ماحول دوست سٹرا متعارف کروائیں گی۔ بطور صارف آپ بھی پلاسٹک کے استعمال میں کمی کے لیے احتجاج ریکارڈ کروائیں۔ پلاسٹک کچرے میں کمی کے لیے چند تجاویز مندرجہ ذیل ہیں۔
سُستی بمقابلہ ماحول دوستی
ستر کی دہائی میں کھانا پیک کروانے اور ساتھ لے جانے کا رواج شروع ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے امریکا بھر میں پھیل گیا۔ کھانا گھر لانے اور آرام سے کھانے کا خیال برا نہیں لیکن اس سہولت کے ساتھ پلاسٹک کچرے کے نتائج کو ںظر انداز کر دیا جاتا ہے۔ بہتر یہ ہے کہ آپ کھانا دکان یا ریستوران پر جا کر کھائیں یا پھر گھر میں ہی پکائیں۔
پولی ایسٹر، نائلون اور پلاسٹک ذرات
مائیکرو پلاسٹک ذرات ہمارے کپڑوں سے نکلتے ہیں اور نالیوں سے ہوتے ہوئے زیر زمین پانی میں داخل ہو جاتے ہیں۔ اسپورٹ کپڑے عموماً پولی ایسٹر، نائلون اور اس جیسے دیگر مصنوعی دھاگوں سے بنتے ہیں۔ ان کے متبادل یا پھر خالص کاٹن کے کپڑے خرید کر اس ماحولیاتی آلودگی میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
مائیکرو فضلہ بند کریں!
برلن کی ایک فرم نے ایک ’ماحول دوست تھیلا‘ تیار کیا ہے۔ یہ پلاسٹک کے تمام چھوٹے ذرات کو پانی میں بہنے سے روکتا ہے۔ یہ فلٹر ہاتھ سے صاف کیا جا سکتا ہے اور ماحول دوست بھی ہے۔
دانتوں کی صفائی ماحولیاتی انداز میں
ماہرین ہر تین ماہ بعد برش تبدیل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ یہ بات صحت کے لیے تو ٹھیک ہے لیکن اس سے دنیا میں اچھا خاصا پلاسٹک کچرا پیدا ہو رہا ہے۔ اب مارکیٹ میں لکڑی کے بنے برش بھی آ چکے ہیں۔ آئندہ کوشش کر کے یہی لکڑی یا بانس سے بنے برش خریدے۔
چھوٹی چیزیں لیکن بڑا نقصان
دانتوں کے برش سے بھی کم مدت کان صاف کرنے والی پُھریری کی ہوتی ہے۔ یہ پہلے کوڑے کرکٹ میں جاتی ہیں اور پھر اکثر سمندری پانی میں۔ اب اس کے متبادل آ چکے ہیں۔ کان صاف کرنے کے لیے کاغذ کی پُھریری بھی ملتی ہے۔
مزید چھوٹی چیزیں
شیمپو، میک اپ، شاور جیل، دانتوں کی پیسٹ اور اس طرح کی درجنوں اشیا میں مائیکرو پلاسٹک استعمال کیا جاتا ہے۔ خریداری کے وقت دھیان دیں۔ وہ اشیاء خریدیں، جن کے اجزا میں پی ای، پی پی، پی اے اور پی ای ٹی نہ لکھا ہو۔
ٹائروں کا مائیکرو پلاسٹک
جرمنی میں سب سے زیادہ مائیکرو پلاسٹک ٹائروں کی رگڑ کی وجہ سے ماحول میں شامل ہو رہا ہے۔ جرمن اداروں کے مطابق اس طرح اس ملک میں سالانہ ایک لاکھ بیس ہزار ٹن پلاسٹک ماحول میں شامل ہوتا ہے۔ مطلب جہاں تک ممکن ہو گاڑی کم چلائیں۔