دورہ کیمنٹس، میرکل کا اپنی مہاجر پالیسی کا دفاع
17 نومبر 2018مقامی لوگوں کے استفسار پر میرکل نے وہ وجوہات بھی بتائیں، جن کی وجہ سے انہیں اس شہر کا دورہ کرنے میں تاخیر ہوئی۔ اس تقریب میں موجود ایک سو بیس افراد نے میرکل کا پرتپاک استقبال کیا جبکہ متعدد کے چہروں پر سرد مہری واضح تھی۔
جمعے کے دن منعقد کی گئی اس تقریب کا اہتمام ایک مقامی اخبار نے کیا۔ کیمنٹس کے دورے سے قبل ہی انگیلا میرکل کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا کہ پرتشدد مظاہروں کے بعد وہ کافی دیر سے اس شہر کا دورہ کر رہی ہیں۔
تین ماہ قبل انتہائی دائیں بازو کے نظریات سے تعلق رکھنے والے افراد کی طرف سے شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کی وجہ سے شہر کی زندگی مفلوج ہو گئی تھی جبکہ عالمی سطح پر بھی اس تشدد کی کوریج کی گئی تھی۔
انگیلا میرکل نے کمینٹس شہر کے باسیوں سے گفتگو میں کہا کہ اب دیکھنا یہ ہے کہ وفاقی سطح پر کیا کیا جائے کہ اس شہرکی ساکھ کو بہتر بنایا جا سکے۔ میرکل کا کہنا تھا کہ وہ مظاہروں کے فوری بعد اس لیے سابقہ مشرقی جرمنی کے اس شہر اس لیے نہیں آئیں، کیونکہ وہ تقسیم کو نظر انداز کرنا چاہتی تھیں۔
تین ماہ قبل مبینہ طور پر تارکین وطن پس منظر کے حامل دو افراد کی طرف سے ایک پینتس سالہ جرمن کو ہلاک کرنے کے بعد کیمنٹس پرتشدد مظاہرے شروع ہوئے تھے۔ ان مظاہروں میں نیو نازی عناصر بھی شامل ہو گئے تھے۔ ان واقعات کی تحقیقات کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کیمنٹس کے باسیوں سے اپیل کی کہ انتہا پسندوں کو اجازت نہ دی جائے کہ وہ اپنے ایجنڈے کو عام کریں۔ میرکل کا کہنا تھا کہ کیمنٹس میں ایسے لوگ زیادہ تعداد میں ہیں، جو تشدد کو مسترد کرتے ہیں۔
میرکل نے کہا کہ ’کچھ لوگوں کو شائد یہ پریشانی لاحق ہے کہ بہت سے مہاجرین جرمنی آ چکے ہیں اور دوسری طرف ایسے لوگ بھی ہیں، جو خود سے مختلف نظر آنے والے لوگوں کے خلاف کھلے تعصبات رکھتے ہیں‘۔ میرکل کا اصرار تھا کہ ان دونوں گروہوں میں فرق کرنا بہت ضروری ہے۔
دوسری طرف کمینٹس میں میرکل کی آمد پر مظاہروں کا اہتمام بھی کیا گیا۔ ’پرو کیمنٹس‘ نامی ایک گروپ نے اُس مقام پر بھی ایک احتجاجی مظاہرے کا انعقاد کیا، جہاں میرکل کا ایونٹ منعقد کیا گیا۔ اس احتجاج میں پانچ سو مظاہرین شریک ہوئے۔
ع ب / ع ح / کے بی/ خبر رساں ادارے