دوسری عالمی جنگ کے آغاز کے ستّر سال پورے ہوگئے
1 ستمبر 2009اِس تقریب میں پولش صدر لیخ کاچینسکی اور وزیراعظم ڈونلڈ ٹُسک سمیت مختلف ممالک کے سفارت کاروں نے دوسری عالمی جنگ کا شکار بننے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ چھ سال سے زائد عرصے تک جاری رہنے والی اس جنگ میں 50 ملین افراد ہلاک ہوئے۔ اِن ہلاک شدگان میں چھ ملین یورپی یہودی بھی شامل ہیں، جن کے نازی افواج کے ہاتھوں قتلِ عام کو ہولوکاسٹ کہا جاتا ہے۔
پولش پرائم منسٹر نے اس موقع پر کہا:’’ ہم یہاں اِس لئے جمع ہوئے ہیں کہ اپنے ذہنوں میں یہ بات محفوظ رکھ سکیں کہ دوسری عالمی جنگ میں کون مظلوم تھا اور کون ظالم۔ ہمیں یہ یاد رکھنا ہوگا کیونکہ اِس کے بغیر مستقبل میں نہ ہی پولینڈ، نہ یورپ اور نہ ہی ساری دنیا سلامتی سے زندگی گزار سکے گی۔‘‘
دوسری عالمی جنگ کا آغاز یکم ستبمر 1939ء کو پولینڈ سے اُس وقت ہوا تھا، جب جرمن نازی بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے پولینڈ کے ایک اڈے پر صبح 4.45 پر حملہ کیا۔ اِس ہولناک جنگ کے آغاز کو آج ستّر سال گزر چکے ہیں مگر یورپ کے شہری آج بھی ان تمام مظالم کو نہیں بھولے ہیں، جو آڈولف ہٹلر کی فاشسٹ حکومت نے یہودیوں پر کئے۔
پولینڈ میں جاری تقریب میں آج شام کو جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور روسی وزیر اعظم ولادی میر پوٹین سمیت 20 دوسرے ممالک کے سربراہان اور رہنما بھی شرکت کریں گے۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: امجد علی