1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دو جاپانی یرغمالیوں کے سر قلم کر دیں گے، داعش کی دھمکی

افسر اعوان20 جنوری 2015

شام اور عراق میں سرگرم شدت پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ نے دھمکی دی ہے کہ اگر اگلے 72 گھنٹوں کے دوران 200 ملین ڈالر تاوان ادا نہ کیا گیا تو وہ اپنے قبضے میں موجود دو جاپانی شہریوں کو ہلاک کر دیں گے۔

https://p.dw.com/p/1ENBy
تصویر: Social media website via Reuters TV

دوسری طرف جاپان نے شدت پسندی کے آگے نہ جھکنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ عراق اور شام میں متحرک انتہا پسند گروپ اسلامک اسٹیٹ نے دھمکی دی ہے کہ اگر اگلے 72 گھنٹوں میں دو سو ملین ڈالر کا تاوان نہ دیا گیا تو دونوں مغوی جاپانیوں کو قتل کر دیا جائے گا۔ یہ دھمکی ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے دی گئی ہے۔

ویڈیو میں جاپانیوں کے نام کینجی گوٹو اور ہارونا یُوکاوا بتائے گئے ہیں۔ جہادی ویب سائٹس پر جاری کی گئی اس ویڈیو میں سیاہ نقاب میں ایک شخص کو چاقو ہاتھ میں لیے دکھایا گیا ہے۔ جس کے ساتھ جو جاپانی شہری زرد رنگ کے کپڑوں میں گھٹنوں کے بل بیٹھے دکھائے گئے ہیں۔

ویڈیو میں موجود نقاب پوش پیغام دیتا ہے کہ جاپانی عوام کے پاس 72 گھنٹے ہیں کہ وہ اپنی حکومت کو امریکی سربراہی میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائی کرنے والے اتحاد کی ’بے وقوفانہ‘ حمایت سے باز آنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ انگریزی بولنے والا یہ شدت پسند یرغمالی جاپانی شہریوں کی رہائی کے لیے 200 ملین ڈالر تاوان کا مطالبہ بھی کرتا ہے۔

دونوں شہریوں کی ’زندگی بچانا اوّلین ترجیح‘ ہے، شینزو آبے
دونوں شہریوں کی ’زندگی بچانا اوّلین ترجیح‘ ہے، شینزو آبےتصویر: Reuters/Y. Shino

جاپانی مغویوں کے بارے میں جہادی تنظیم کی جانب سے کوئی مزید تفصیل جاری نہیں کی گئی۔ اسی جہادی گروپ نے گزشتہ برس بھی امریکی اور برطانوی مغویوں کے سر قلم کیے تھے۔ اِس وقت اِس جہادی تنظیم کو امریکی اور اتحادیوں کے فضائی حملوں کا سامنا ہے۔

جاپانی شہریوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچنا چاہیے، شینزو آبے

دوسری طرف جاپانی وزیراعظم شینزو آبے نے دونوں جاپانی شہریوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیل کے دورے پر پہنچے آبے نے اسلامک اسٹیٹ سے مطالبہ کیا کہ جاپانی شہریوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچنا چاہیے۔ یروشلم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جاپانی وزیراعظم کا کہنا تھا، ’’میں بھرپور مطالبہ کرتا ہوں کہ انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچنا چاہے اور انہیں فی الفور رہا کیا جائے۔‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’اس ایسے عمل پر شدید برہم ہوں۔‘‘

یروشلم شینزو آبے کے دورہ مشرق وُسطیٰ کے دورے کی آخری منزل ہے جس کے بعد وہ وطن روانہ ہو رہے ہیں۔ روانگی سے قبل منعقد کی جانے والی اس پریس کانفرنس میں شانزے آبے نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ دہشت گردی کے سامنے نہیں جھکا جائے گا: ’’بین الاقوامی برادری دہشت گردی کے سامنے نہیں جھکے گی اور ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ہم مل کر اس کے خلاف کام کریں۔‘‘

جاپانی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ دونوں شہریوں کی ’زندگی بچانا اوّلین ترجیح‘ ہے اور وہ اس کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔