1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دہلی کے انتخابات میں ’بھارت بمقابلہ پاکستان‘

23 جنوری 2020

نئی دہلی کے ریاستی انتخابات کے لیے آٹھ فروری کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ اس کے لیے تمام سیاسی جماعتیں زور و شور سے انتخابی مہم چلا رہی ہیں لیکن یہ انتخابات ’بھارت بمقابلہ پاکستان‘ کے نعرے میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3WhT3
Indien Wahlen
تصویر: Getty Images/AFP/P. Paranjpe

بھارتی دارالحکومت دہلی میں رائے دہندگان کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے مختلف سیاسی جماعتیں اپنی اپنی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتر چکی ہیں۔ دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے رہنما اروند کیجری وال نے مٹیالہ حلقے میں ایک روڈ سے اپنی پارٹی کے لیے انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ ان کے ساتھ پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ پارٹی کے ایک دوسرے رہنما اور راجندر نگر حلقے سے امیدوار راگھو چڈھا کا کہنا ہے کہ شہریت ترمیمی ایکٹ اور این آر سی قومی مسائل ہیں، اس لیے اس کا اثر ریاستی انتخابات پر نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا، ’’حالانکہ میں محسوس کرتا ہوں کہ دہلی کے ذہین لوگ اس کے ذریعے ہونے والے بی جے پی کے پروپیگنڈے کو بخوبی سمجھ سکتے ہیں۔‘‘

عام آدمی پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ انتخابات میں اپنی گزشتہ پانچ برس کی بدعنوانی سے پاک حکمرانی کے دوران ترقیاتی کاموں کے بل بوتے پر اتری ہے۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ وہ دہلی کے انتخابات بھی نریندر مودی کی قیادت میں لڑےگی۔ لیکن اس کے ایک رہنما کپل مسرا، جو ماڈل ٹاؤن علاقے سے پارٹی کے امیدوار ہیں، نے اپنے ایک متنازعہ بیان میں ان انتخابات کو ’بھارت بمقابلہ پاکستان‘  قرار دیا۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’’آٹھ فروی کو دہلی کی سڑکوں پر بھارت اور پاکستان کا مقابلہ ہوگا۔‘‘

ان کی اس ٹویٹ پر بہت سے لوگوں نے اعتراض کیا اور سوال اٹھایا کہ دہلی کے انتخابات سے پاکستان کا کیا لینا دینا ہے؟ اس کے جواب میں انہوں نے لکھا، ’’عام آدمی پارٹی اور کانگریس نے شاہین باغ جیسے کئی علاقوں میں منی پاکستان کھڑے کیے ہیں۔ جواب میں آٹھ فروری کو ہندوستان کھڑا ہو گا۔‘‘ بھارتیہ جنتا پارٹی دائیں بازو کی ہندو قوم پرست جماعت ہے، جو انتخابات کے دوران اکثر پاکستان کی آڑ میں اپوزیشن پر نکتہ چینی کرتی ہے۔ ابھی حال ہی میں ریاست جھاڑکھنڈ کے ریاستی انتخابات کے دوران بھی وزیراعظم نریندر مودی اور امیت شاہ نے کئی بار پاکستان کا ذکر کیا تھا لیکن یہ پہلی بار ہے کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان انتخابی لڑائی کو ’’پاکستان بمقابلہ بھارت‘‘ سے جوڑا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بی جے پی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان میں گرما گرم بحث بھی جاری ہے۔

دہلی کے ریاستی انتخابات میں بی جے پی، کانگریس اور عام آدمی پارٹی کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔ ادھر کانگریس پارٹی نے بھی اپنی انتخابی مہم شروع کر دی ہے اور اس کے لیے اس نے ریاست پنجاب کے وزیر اعلی امریندر سنگھ اور نوجوت سنگھ سدھو کو خصوصی طور پر میدان میں اتارا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے نریندر مودی سمیت کئی سرکردہ رہنما اس میں حصہ لے رہے ہیں۔

دہلی میں ریاستی اسمبلی کی کل ستّر سیٹیں ہیں۔گزشتہ انتخابات میں عام آدمی پارٹی نے زبردست کامیابی حاصل کی تھی اور اسے 67 سیٹیں ملی تھیں۔ اس بار آٹھ فروری کو پولنگ ہو گی جبکہ ووٹوں کی گنتی گیارہ فروری کو کی جائے گی۔