راجر فیڈرر یوایس اوپن سے باہر
13 ستمبر 2010راجر فیڈرر ہفتہ کو سیمی فائنل میں جیت کی صورت میں مسلسل چھٹی مرتبہ یوایس اوپن کے فائنل میں پہنچ جاتے۔ تاہم یوکووچ نے ان کی یہ خواہش ناکام بنا دی اور فیڈرر کو 5-7, 6-1, 5-7, 6-2, 7-5 سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
یوکووچ قبل ازیں فیڈرر کے ہاتھوں 2007ء میں یوایس اوپن کا فائنل ہارے تھے جبکہ 2008ء اور 2009ء میں اسی ٹورنامنٹ کے سیمی فائنلز میں انہیں فیڈرر ہی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ یوں ہفتہ کی جیت یوکووچ کے لئے یقینی طور پر ایک بڑی فتح ہے۔ اس مقابلے میں انہوں نے فیڈرر کو جیت کے لئے درکار دو میچ پوائنٹس حاصل کرنے کا موقع نہیں دیا۔
میچ ختم ہونے پر یوکووچ نے کہا، ’میں کتنا خوش ہوں، اس کا بیان نہیں، ابھی دس منٹ قبل میں ہارنے کو تھا۔‘
انہوں نے کہا، ’میں یہی سوچ رہا تھا کہ آج کھیل اچھا رہا تو ٹھیک ورنہ یوایس اوپن میں فیڈرر کے ہاتھوں ایک اور ہار ہوگی۔‘
تیئس سالہ یوکووچ نے فیڈرر کے خلاف اب تک 16 میچ کھیلے ہیں، جن میں سے دس میں انہیں شکست ہوئی ہے۔ یوکووچ نے کہا کہ اس طرح کے مقابلے میں بہت لطف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میچ ایسے مقابلوں میں سے ہے جنہیں ہمیشہ یاد رکھاجائے۔
نادال کے بارے میں یوکووچ نے کہا، ’رافائل یقینی طور پر بہترین کھیل کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ وہ دنیا کے بہترین کھلاڑی ہیں۔ میں پوری کوشش کروں گا کہ انہیں سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے۔‘
نوواک یوکووچ نے نے رافائل نادال کے خلاف اب تک 21 میچ کھیلے ہیں، جن میں سے 14 میں انہیں شکست کا سامنا رہا ہے۔
رافائل نادال نے ہفتہ کو ہی کھیلے گئے سیمی فائنل میں روس کے میخائل یوزہنی کو 6-2, 6-3, 6-4 سے ہرایا۔
یوکووچ نے اب تک ایک ہی گرینڈ سلَیم ٹائٹل جیتا ہے۔ یہ جیت 2008ء میں آسٹریلین اوپن میں فتح کی بدولت انہیں ملی۔ قبل ازیں کسی گرینڈ سلَیم ٹائٹل کے لئے وہ سیمی فائنلز میں مسلسل چار مرتبہ ہار چکے ہیں۔
یوکووچ اور نادال کے درمیان فائنل اتوار کو بارش کے باعث نہ کھیلا جا سکا۔ وہ اب فائنل کے پیر کو میدان میں اتریں گے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: افسر اعوان