راکٹ کی تباہی، بھارتی خلائی پروگرام کے لئے بڑا دھچکہ
26 دسمبر 2010خلا کی جانب روانہ کئےجانے والے اس راکٹ کو فضا میں پہنچے ابھی 47 سیکنڈ ہی گزرے تھے کہ اس میں خرابی پیدا ہو گئی اور وہ اپنے مقررہ راستے سے ہٹنا شروع ہو گیا۔ بھارتی خلائی ادارے کے مطابق اس راکٹ کو مشن کنٹرول نے تباہ کیا۔ یہ راکٹ بھارتی شہر چنائی سے 80 کلومیٹر کی دوری پر واقع راکٹ لانچنگ پیڈ سے چھوڑا گیا تھا۔
راکٹ لانچنگ پیڈ سری ہری کوٹہ کے مقام پر قائم ہے۔ خلا کو روانہ کئے جانے والے راکٹ کی دانستہ تباہی کی تصدیق انڈیا سپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) کے چیئرمین کے رادھاکرشنن نے بھی کر دی ہے۔ رادھا کرشنن کے مطابق راکٹ کو آٹھ کلومیٹر کی بلندی پر تباہ کیا گیا تھا اور اس کا ملبہ اور سیٹلائٹ کے ٹکڑے خلیج بنگال کے گہرے پانیوں میں گرے ہیں۔
رادھا کرشنن نے راکٹ پرواز کی ناکامی کے حوالے سے مزید بتایا کہ راکٹ کے اندر موجود کمپیوٹر سے ڈیٹا کی ترسیل کے پروگرام نے پرواز کے شروع ہونے پر ہی کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ بھارتی خلائی ادارے کے سربراہ نے راکٹ کی تباہی اور سیٹیلائٹ کو مدار میں پہنچانے میں ناکامی کے حوالے سے مزید تحقیقات اور انکوائری شروع کرنے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
بھارتی خلائی تحقیقی ادارے کے ٹیکنیکل سٹاف نے معمول کی چیکنگ کے بعد کرسمس ڈے پر Geosynchronous Satellite Launch Vehicle کے فضا میں پہنچائے جانے کو دوبارہ شیڈیول کیا تھا۔ پہلے اسے بیس دسمبر کو روانہ ہونا تھا لیکن بعض تکنیکی مسائل کے تناظر میں اس کو مؤخر کر دیا گیا۔ راکٹ میں روسی ڈیزائن کردہ انجن نصب تھا۔ اس کے اندر موجود تیل کے بہنے کی وجہ سے مرمت کا کام ضروری ہو گیا تھا، جس کے مکمل ہونے کے بعد اس کو پچیس دسمبر کو روانہ کیا گیا، جو ادھورا رہا۔
اسی سال جولائی میں ایک بھارتی راکٹ خلا میں پانچ سیٹلائٹ چھوڑنے میں کامیاب ہوا تھا۔ بھارت مسلسل خلائی ریسرچ میں مصروف ہے اور اس کی کوشش ہے کہ اگلے سالوں میں خلائی تحقیق پر بھی بیرونی دنیا کا انحصار کم سے کم کیا جا سکے۔
یہ پروگرام سن 1963ء میں شروع کیا گیا تھا۔ بھارتی خلائی پروگرام دوسرے ملکوں کے سیٹلائٹ بھی کمرشل بنیادوں پر خلا میں پہنچا رہا ہے۔ سن 2007 میں اس نے ایک اطالوی اور سن 2008 میں ایک اسرائیلی جاسوس سیٹلائٹ کو ایک کاروباری سودے کے تحت کامیابی سے خلا میں پہنچایا تھا۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: امجد علی