راہول گاندھی کی گرفتاری، کانگریس کا احتجاج
12 مئی 2011کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی کے بیٹے راہول گاندھی، جنہیں مستقبل کا وزیراعظم بھی قرار دیا جاتا ہے، اتر پردیش میں کسانوں کی طرف سے کیے جانے والے ایک احتجاج میں شریک ہوئے۔ کسانوں کی طرف سے یہ احتجاج ہائی وے کی تعمیر کے خلاف کیا جا رہا تھا۔
راہول گاندھی کے ساتھ کانگریس پارٹی کے کئی دیگر ارکان اور عہدیداروں کو بھی گرفتار کرکے نوئیڈا پولیس لائن لے جایا گیا، تاہم چند گھنٹوں بعد انہیں ذاتی ضمانت پر رہا کردیا گیا۔ وہ بدھ کو رات دیر گئے نئی دہلی واپس لوٹ گئے۔ راہول گاندھی کے ساتھ گرفتار کیے جانے والوں میں کانگریس پارٹی کے جنرل سیکرٹری دگ وجے سنگھ ، فیروز آباد سے کانگریس رکن پارلیمان راج ببر اور اتر پردیش کانگریس کی صدر ریتی بھگوتا جوشی سمیت درجنوں دوسرے رہنما بھی شامل تھے۔
40 سالہ راہول گاندھی کی گرفتاری پر حکمران جماعت کی طرف سے شدید احتجاج کیا گیا ہے۔ کانگریس کے ایک ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے نئی دہلی میں خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا: ’’ اتر پردیش کی ریاستی حکومت راہول گاندھی کو کیسے گرفتار کر سکتی ہے؟ وہ کسانوں کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور یہ جرم نہیں ہے۔ اتر پردیش کی حکومت زمینوں پر قبضہ کرنا چاہتی ہے، وہ کسانوں پر حملے کر رہی ہے، انہیں ہلاک کر رہی ہے اور فصلیں تباہ کر رہی ہے۔ ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔‘‘
راہول گاندھی کی گرفتاری اتر پردیش کی ریاستی وزیراعلٰی مایا وتی اور مرکزی حکومت کے درمیان ایک تنازعے کا باعث بن سکتی ہے۔ سنگھوی کے مطابق کانگریس کی طرف سے آج مایا وتی کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔ مایا وتی گاندھی خاندان کے ساتھ تنازعات کے حوالے سے پہلے ہی سے مشہور ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک