1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رفح میں اسرائیلی بمباری اور دو بدو لڑائی

29 مئی 2024

رفح کے رہائشیوں اور حکام کے مطابق اسرائیلی فوج نے رفح پر بمباری کی ہے جبکہ حماس کے جنگجوؤں اور اسرائیلی فوجیوں میں دو بدو لڑائی بھی ہوئی ہے۔ اسرائیلی ٹینک منگل کو رفح میں داخل ہوئے تھے۔

https://p.dw.com/p/4gQOQ
رفح میں اتوار کی شب اسرائیلی بمباری کے بعد کا منظر
تصویر: Abed Rahim Khatib/dpa/picture alliance
  •  غزہ کی جنگ میں مرنے والے فسلطینیوں کی تعداد 36 ہزار سے بڑھ گئی

  •  ’مصر اور غزہ کے درمیان بفر زون کا 75 فیصد کنٹرول اسرائیل کے پاس‘

  •  رفح میں لڑائی، تین اسرائیلی فوجی ہلاک

رفح میں فسلطینیوں کے ایک پرہجوم کیمپ پر خونریز اسرائیلی حملے اور اس کے نتیجے میں بھڑک اٹھنے والی آگ کے سبب غزہ پٹی کے حکام کے مطابق 45 افراد ہلاک جبکہ 250 کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔ اس حملے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دوسرے روز بھی اس معاملے پر میٹنگ ہونا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش ان رہنماؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے اس خونریزی کے خلاف آواز اٹھائی اور کہا، ''یہ ہولناکی رکنا چاہیے۔‘‘

مگر اس کے باوجود اسرائیلی فوج نے غزہ پر بمباری کی ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے ایک رپورٹر کے مطابق سڑکوں پر لڑائی جاری ہے اور ایک اسرائیلی ہیلی کاپٹر نے شہر کے مرکز میں اہداف پر میزائل داغے۔

رفح کے ایک کیمپ میں رہنے والی خواتین
غزہ پٹی میں رفح وہ آخری علاقہ ہیں جسے جنگ سے محفوظ سمجھا جا رہا تھا اور جہاں غزہ بھر سے بے گھر ہونے والے فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔تصویر: Jehad Alshrafi/AP/dpa/picture alliance

حماس کے عسکری ونگ نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی فوجیوں پر راکٹ فائر کر رہا ہے۔
رفح کے ایک رہائشی عبدالمطلب کے مطابق لوگ اس وقت اپنے گھروں کے اندر ہیں کیونکہ جو بھی حرکت کرتا ہے، اسے اسرائیلی ڈرونز کے ذریعے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

غزہ کی جنگ میں مرنے والے فسلطینیوں کی تعداد 36 ہزار سے متجاوز

حماس کے زیر انتظام غزہ کی وزارت صحت  نے آج بدھ 29 مئی کو بتایا کہ اسرائیل اور فلسطینی عسکریت پسندوں کے درمیان سات ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ کے دوران غزہ پٹی میں اب تک کم از کم 36,171   افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ مرنے والوں میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی تھی۔

غزہ کی وزارت صحت کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کم از کم 75 ہلاکتیں ہوئی ہیں، جب کہ سات اکتوبر کو حماس کے عسکریت پسندوں کے اسرائیل پر حملے کے نتیجے میں شروع ہونے والی جنگ کے سبب غزہ پٹی میں 81,420 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

’فلسطینیوں کی سلامتی کے بغیر اسرائیلی سکیورٹی ممکن نہیں‘

فلڈیلفی کوریڈور کا 75 فیصد کنٹرول اسرائیل کے پاس، اسرائیلی مشیر

اسرائیلی  وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے قومی سلامتی کے مشیر سخی ہینگبی نے کہا ہے کہ غزہ اور مصر کے درمیان بفر زون کے 75 فیصد حصے پر اسرائیلی فوج کا کنٹرول ہے۔

اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے سخی ہینگبی نے کہا، ''غزہ کے اندر، آئی ڈی ایف (اسرائیلی دفاعی افواج) اب فلڈیلفی کوریڈور کے 75 فیصد حصے پر قابض ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وقت کے ساتھ اس پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا جائے گا۔ مصریوں کے ساتھ مل کر، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہو گا کہ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکا جائے۔‘‘

ہینگبی  کے مطابق ان کا اندازہ ہے کہ غزہ میں لڑائی  کم از کم 2024 کے دوران تو جاری ہی رہے گی۔

رفح میں لڑائی میں تین اسرائیلی فوجی ہلاک

اسرائیلی فوج نے آج بدھ 29 مئی کو بتایا کہ کہ رفح میں اس کے تین فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق منگل کے روز ایک بارودی سرنگ پھٹنے سے تین فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش ان رہنماؤں میں شامل ہیں، جنہوں نے اس خونریزی کے خلاف آواز اٹھائی اور کہا، ''یہ ہولناکی رکنا چاہیے۔‘‘تصویر: ZUMA Wire/IMAGO

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں غزہ میں زمینی عسکری کارروائی شروع ہونے کے بعد سے اب تک کم از کم 290 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ غزہ اور مصر کی سرحد کے ساتھ مشرقی رفح میں محدود کارروائیاں کر رہا ہے۔ غزہ پٹی میں رفح وہ آخری علاقہ ہیں جسے جنگ سے محفوظ سمجھا جا رہا تھا اور جہاں غزہ بھر سے بے گھر ہونے والے فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔ امریکہ اور اسرائیل کے دیگر اتحادیوں نے اسرائیل کو رفح میں مکمل فوجی حملے کے خلاف متنبہ کر رکھا ہے۔

ا ب ا/ا ا، م م (اے ایف پی، روئٹرز، اے پی)