رواں برس کا نوبل انعام برائے امن ایتھوپیا کے وزیراعظم کے نام
11 اکتوبر 2019ناروے کی نوبل امن کمیٹی کے مطابق ابی احمد کو یہ انعام ہمسایہ ملک اریٹیریا کے ساتھ قدیمی سرحدی تنازعے کے حل کے لیے فیصلہ کن پیش قدمی کرنے پر دیا گیا ہے۔اس سال امن کے نوبل انعام کے لیے 301 امیدواروں کے ناموں پر غور ہوا۔ ان میں سویڈن کی کلائمیٹ چینج کی سرگرم کارکن سولہ سالہ گریٹا تھن بگ بھی شامل تھی۔
کمیٹی کےمطابق ابی احمد کی طرف سے امن اور بین الاقوامی تعاون کے حصول کے لیے ان کی کوششوں کے سبب انہیں یہ انعام دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ کئی حلقے یہ بھی خیال کرتے تھے کہ ہانگ کانگ میں جمہوریت نوازوں کے سرگرم لیڈران بھی امن انعام کے لیے خاصے فیورٹ تھے۔
ایتھوپیائی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ نوبل انعام برائے امن جیتنے پر اُن کی قوم کا سر فخر سے بلند ہو گیا ہے۔ اس بیان میں واضح کیا گیا کہ یہ انعام حقیقت میں مشترکہ اور اجتماعی کوششوں کی فتح کی علامت ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ نوبل انعام ایتھوپیا کے اندر امید کا ایک نیا افق پیدا کرے گا اور قوم کی خوشحالی کا سبب بنے گا۔
ایتھوپیا میں ابی احمد نے منصب وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد سماجی و سیاسی تبدیلیوں کا جو سلسلہ شروع کیا، اُس نے ساری قوم کو حیرت میں ڈال دیا تھا۔ انہوں نے ہزاروں قیدیوں کو رہائی کا حکم دیا۔ کالعدم سیاسی تنظیموں کے لیڈروان کو واپس ملک بلا کر خیر مقدم کیا۔ سوشل میڈیا پر ایتھوپیا کے لوگوں نے کھلے عام اپنے جذبات کا اظہار شروع کر رکھا ہے۔ ابی احمد نے سن 2020 میں اپنے ملک میں شفاف اور آزادانہ انتخابات کے انعقاد کا عزم بھی ظاہر کر رکھا ہے۔
اریٹیریا کے ساتھ تنازعے کے خاتمے سے ایتھوپیا پر اقوام متحدہ کی عائد پابندیوں کا بھی خاتمہ ہوا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق تنازعاتی صورت حال میں تبدیلی کے بعد ایتھوپیا میں شروع ہونے والا اصلاحاتی عمل اریٹیریا پر ابھی تک کوئی مثبت تبدیلی لانے کا باعث نہیں بن سکا ہے اور وہاں اب بھی عوام جبر اور پابندیاں کا شکار ہیں۔
اب صرف اکنامکس کے انعامات کا اعلان ہونا باقی ہے۔ اقتصادیات کے نوبل انعام کے حقدار کا اعلان سویڈن کے دارالحکومت سے پیر چودہ اکتوبر کو کیا جائے گا۔ اکنامکس کا نوبل انعام الفریڈ نوبل کی یاد میں سویڈش مرکزی بینک (Sveriges Riksbank) نے اپنے قیام کی تین سوویں سالگرہ کے موقع پر شروع کیا تھا۔ اس کا اعلان سن 1968 میں کیا گیا اور پہلی مرتبہ اقتصادی سائنسز کا انعام ایک برس بعد راگنر فرش اور ژان ٹِنبیرگن کو دیا گیا تھا۔
ع ح ⁄ ک م (ڈی پی اے، اے ایف پی)