روس یوکرینی توانائی کے ڈھانچے کو کیوں تباہ کر رہا ہے؟
23 اکتوبر 2022روس کی جانب سے حالیہ چند روز کے دوران یوکرینی توانائی کے ڈھانچے پر حملے تیز اور شدید کر دیے گئے ہیں۔ روسی وزارت دفاع نے اتوار کے روز بتایا ہے کہ وسطی یوکرین میں جہازوں کے لیے ایندھن کے ایک ڈپو کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے، ''چرکاسی علاقے میں واقع ایندھن کا ایک ڈپو تباہ کر دیا گیا ہے۔ وہاں یوکرینی فضائیہ کے لیے ایک لاکھ ٹن سے زیادہ ایندھن ذخیرہ کیا گیا تھا۔‘‘
روسی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران یوکرین میں توانائی اور فوجی ڈھانچے کے خلاف حملے تیز کر دیے گئے ہیں۔
متعدد یوکرینی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل
یوکرینی صدر وولودیمیر زیلنسکی کے مطابق گزشتہ شب روسی راکٹ حملوں کے ذریعے ملک کے اہم بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ زیلنسکی نے کہا کہ روس کی جانب سے دارالحکومت کییف کے مضافاتی علاقوں میں 36 راکٹ داغے گئے، جن میں سے زیادہ تر کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
ایرانی دفاعی ماہرین روس کی مدد کر رہے ہیں، امریکہ
یوکرینی حکام نے بڑے پیمانے پر بجلی کی بندش کی اطلاع بھی دی ہے۔ مجموعی طور پر چھ انتظامی علاقوں میں ایک ملین سے زیادہ گھرانے متاثر ہوئے ہیں۔ ریاستی گرڈ آپریٹر 'یوکرینرگو‘ کے مطابق حملوں میں مغربی یوکرین کے ٹرانسمیشن انفراسٹرکچر کو تباہ کیا گیا ہے۔
روس توانائی کے ڈھانچے کو کیوں نشانہ بنا رہا ہے؟
تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار دا اسٹڈی آف وار (آئی ایس ڈبلیو) کے مطابق روس کی جانب سے بجلی گھروں کو نشانہ بنانے کا مقصد یہ ہے کہ یوکرینیوں کی طرف سے لڑنے کی خواہش کو کمزور کیا جائے۔
اس تھنک ٹینک کے مطابق روس یوکرینی حکومت کو شہریوں اور توانائی کے بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کے لیے اضافی وسائل خرچ کرنے پر مجبور کرنا چاہتا ہے۔ آئی ایس ڈبلیو کے مطابق اس طرح یوکرینیوں کے حوصلے تو پست نہیں ہوں گے لیکن اس کے یوکرینی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
شمال مغربی یوکرین میں بجلی گھروں پر روسی حملوں نے ایک بڑے کیمیکل پلانٹ ریونازوٹ کو کھاد کی پیداوار ہنگامی طور پر معطل کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
دریں اثناء یوکرینی فوج نے اتوار کو بتایا ہے کہ روسی فورسز اب دفاعی پوزیشن پر چلی گئی ہیں لیکن انہوں نے مشرقی ڈونباس کے علاقے میں یوکرین کے انرجی انفراسٹرکچر پر حملوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ یوکرینی فوج کے مطابق روس نے گزشتہ روز یوکرین بھر کے نو انتظامی علاقوں میں انرجی ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔ پچیس روسی فضائی حملوں میں ایک سو سے زائد میزائل داغے گئے۔
ا ا / ر ب (اے ایف پی، اے پی، ڈی پی اے)