روہنگیا مسلمانوں کے حق میں عالمی مظاہرے
میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے بے پناہ مبینہ مظالم کے خلاف دنیا کے کئی ممالک میں ہونے والے مظاہروں کے شرکاء نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے روہنگیا مسلمانوں کی مبینہ نسل کشی بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان، بینر جلا دیے
پاکستان کے صوبہ سندھ کے شہر حیدرآباد میں روہنگیا اقلیت کے حق میں کیے گئے احتجاجی مظاہرے میں میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی کی تصویر والے بینرز جلائے گئے۔ یہ مظاہرہ حیدرآباد کے باسیوں اور شہر کی ایک فلاحی تنظیم کے ارکان نے کیا تھا۔
جکارتہ میں احتجاج
گزشتہ ہفتے چھ ستمبر کو انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں میانمار کی سفارت خانے کے قریب ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ انڈونیشیا کے مسلمان مظاہرین نے میانمار میں روہنگیا اقلیت کے ساتھ ہونے والے تشدد کو فوری طور پر بند کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
ایمبیسی کے بالکل قریب
اس تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جکارتہ میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شامل افراد میانمار سفارت خانے کے بالکل قریب اس کے ارد گرد لگی خار دار باڑھ تک پہنچ گئے ہیں۔
روس میں مظاہرے
روسی شہر گروزنی کے احمد کادیروف اسکوائر میں روسی مسلمانوں نے اپنے ہم مذہب روہنگیا کے حق میں گزشتہ ماہ کے اواخر میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ اس تصویر میں مظاہرین پوسٹرز اٹھائے ہوئے ہیں جن پر لکھا ہے،’’ روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی بند کی جائے۔‘‘
کادیروف اسکوائر
روس کے شہر گروزنی میں مظاہرین کی ایک بڑی تعداد میانمار میں روہنگیا اقلیت کے ساتھ برتے جانے والے مبینہ امتیازی سلوک اور تشدد کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ کے ایک حالیہ بیان کے مطابق میانمار میں جاری تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ممکنہ طور پر ایک ہزار سے زائد ہو سکتی ہے، جس میں بڑی تعداد روہنگیا مسلمانوں کی ہے۔
روہنگیا کے حق میں دعائیں
روس کے دارالحکومت ماسکو میں گزشتہ ہفتے سینکڑوں مسلمانوں نے میانمار کی فورسز اور بدھ مت کے ماننے والوں کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مبینہ مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا۔ اس تصویر میں ماسکو میں قائم میانمار کے سفارت خانے کے باہر یہ مظاہرین نماز پڑھ کر روہنگیا کے حق میں دائیں مانگ رہے ہیں۔
مذمتی تقاریر
ماسکو میں تین ستمبر کو ہونے والے مظاہرے میں شامل ایک شخص کو میانمار کی ریاست راکھین میں مسلمانوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف مذمتی تقریر کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
نئی دہلی والوں کا احتجاج
بھارت کے شہر نئی دہلی میں گزشتہ ہفتے پانچ ستمبر کو روہنگیا اقلیت کے ساتھ یکجہتی کے طور پر انڈین پارلیمنٹ کے سامنے ایک مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن میں سے ایک پر تحریر تھا کہ عالمی میڈیا کو راکھین کی ریاست میں جانے کی اجازت دی جائے۔
جرمنی میں بھی مظاہرہ
ایسا ہی ایک احتجاج جرمن دارالحکومت برلن میں بھی کیا گیا۔ مظاہرین نے برلن میں میانمار کے سفارت خانے کے سامنے کھڑے ہو کر بینرز بلند کر رکھے تھے۔ تصویر میں ایک بینر پر لکھا ہے کہ میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی ہو رہی ہے۔