رینجرز نے فاروق ستار کے گھر چھاپہ نہیں مارا، ڈی جی رینجرز
8 جون 2016گزشتہ شب پاکستان کے مقامی میڈیا کی جانب سے رپورٹ کیا گیا تھا کہ رینجرز اہلکاروں نے پی آئی بی کالونی میں ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر کا گھیراؤ کر لیا۔ ایم کیو ایم کے رہنما واسیع جلیل اور ندیم نصرت نے اس واقعے کی ٹوئٹس کے ذریعے تصدیق بھی کی تھی۔
اس موقع پر پاکستانی نیوز چینل جیو سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا تھا کہ ان کے گھر کے دورازے کو مسلسل کھٹکھٹایا جا رہا تھا اور ان کی اہلیہ کو رینجرز کی جانب سے کہا گیا کہ وہ گھر میں موجود کسی مرد کو باہر بھیجیں۔ فاروق ستار نے کہا، ’’میں پی آئی بی کالونی میں گزشتہ 30 برسوں سے رہائش پذیر ہوں، ایم کیو ایم کا ڈپٹی کنوینر اپنے گھر میں کسی مجرم کو پناہ دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔‘‘ میڈیا رپورٹس کے مطابق رینجرز اہلکاروں نے فاروق ستار کے سکیورٹی گارڈ اور ان کے ہمسایوں سے پوچھ گچھ کی اور اس کے بعد رینجرز اہلکار کسی بھی شخص کو حراست میں لیے بغیر چلے گئے تھے۔
اس خبر کے فوراﹰ بعد ڈی جی رینجرز کی جانب سے وضاحتی بیان جاری کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ رینجرز نے صرف ڈاکٹر فاروق ستار کے گھر سے ملحقہ علاقے میں سرچ آپریشن کیا تھا۔ اس بیان کے جواب میں ایم کیو ایم نے کہا، ’’اگر رینجرز کے پاس کسی مجرم سے متعلق کوئی اطلاع تھی تو اسے ایم کیو ایم کو بتانا چاہیے تھا، تاکہ ہم رینجرز کے ساتھ تعاون کرتے۔‘‘
اس واقع کے بعد ایم کیو ایم نے احتجاجاﹰ آج کراچی میں ہڑتال کی کال دی تھی۔ تاہم رینجرز کی جانب سے کہا گیا کہ کوئی شہر کو بند نہیں کرسکتا اور معمولات زندگی جاری رہیں گے۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیو ایم کے یوم احتجاج کے باوجود کراچی شہر میں کاروبار زندگی رواں دواں ہے۔