ریکارڈ شکن سچن تندولکر کی پیشقدمی جاری
9 نومبر 2011سچن نے نئی دہلی کے فیروز شاہ کوٹلا اسٹیڈیم میں ویسٹ انڈیز کے خلاف جاری سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں یہ اعزاز حاصل کیا۔ وہ دوسری اننگز میں 76 رنز بناکر آؤٹ ہوئے اور یوں سینچریوں کی سینچری مکمل نہ کرسکے۔
38 سالہ سچن تندولکر کو کرکٹ کی تاریخ کے بہترین بلے بازوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ سچن نے آج سے 21 برس قبل پاکستان کے خلاف کراچی میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ بھارت کی جنوبی ریاست ممبئی سے تعلق رکھنے والے سچن تندولکر ٹیسٹ کرکٹ میں 51 سینچریاں بناچکے ہیں۔
وہ 80ء کی دہائی سے بین الاقوامی کرکٹ کھیلنے والے ان گنے چُنے کرکٹرز میں شمار ہوتے ہیں جو اب بھی کرکٹ مقابلوں کے لیے میدان میں اتر رہے ہیں۔ سچن اپنے ہم پلہ سابق ویسٹ انڈین اسٹار برائن لارا کو بہت پہلے پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔ لارا نے ٹیسٹ میچوں میں 11953 رنز بنائے تھے۔ سچن نے ٹیسٹ کرکٹ میں 45 وکٹیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ کے ساتھ ساتھ اس بھارتی بلے باز کا ایک روزہ مقابلوں میں بھی کوئی ثانی نہیں۔ وہ 453 بین الاقوامی ایک روزہ مقابلوں میں 18 ہزار سے زائد رنز بٹور چکے ہیں۔ ان کی فی اننگز اوسط 45 رنز اور اسٹرائیک ریٹ 86 ہے۔ ایک روزہ مقابلوں میں سچن کی سینچریوں کی تعداد 48 ہے اور اس کے ساتھ انہوں نے 95 نصف سینچریاں بھی بنائی ہیں۔ سچن تندولکر ایک روزہ مقابلوں میں ڈبل سینچری اسکور کرنے والے واحد بلے باز ہیں۔
رواں سال کے عالمی کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شرکت کے بعد انہوں نے پاکستان کے سابق اسٹار کرکٹر جاوید میاں داد کا پانچ عالمی مقابلوں میں حصہ لینے کا ریکارڈ برابر کیا تھا۔ ایک روزہ مقابلوں میں سچن کی وکٹوں کی تعداد 145 ہے۔
سچن کی صلاحیتوں کے اعتراف میں انہیں کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔ ان میں وزڈن کی جانب سے سال کے بہترین کرکٹر کا اعزاز، بھارتی فضائیہ کی جانب سے گروپ کیپٹن کا اعزاز، نئی دہلی حکومت کی جانب سے ملک کا دوسرا سب سے بڑا غیر فوجی اعزاز پدھما شری اور راجیو گاندھی کھیل رتن اور ارجنا ایوارڈ شامل ہیں۔
رپورٹ: شادی خان سیف
ادارت: ندیم گِل