زرداری کی چینی وزیراعظم جیاباؤ سے ملاقات
8 جولائی 2010پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور چینی وزیراعظم کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے علاوہ مختلف علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستانی صدر کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے اخبارنویسوں کو اس ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے معاشی بہتری کے لئے تعاون بڑھانے، دہشت گردی اور عسکریت پسندی جیسے مسائل کے علاوہ دونوں ملکوں کے عوام کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے جیسے معاملات پر غور کیا۔
فرحت اللہ بابر کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ پاکستان اور چین کے درمیان ایک مشترکہ معاشی فورم کا انعقاد جلد ہی پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد میں کیا جائے گا۔ اس فورم میں دونوں ہمسایہ ممالک کے مابین اقتصادی تعاون کو مزید بہتر بنانے کے طریقوں پر غور کیا جائے گا۔ بابر کے مطابق اس فورم میں کرنسی کے تبادلے، چینی بینکوں کی پاکستان میں شاخیں کھولنے کے علاوہ چینی صنعتی کارخانوں کو پاکستان کے مخصوص صنعتی علاقوں میں منتقل کرنے جیسے اقدامات بھی زیرغور آئیں گے۔ چین کی طرف سے اس فورم کی سربراہی ملکی وزیر تجارت کریں گے۔
پاکستانی صدر اور چینی وزیراعظم کی ملاقات میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ چین کا قومی ادارہ برائے توانائی پاکستانی حکام سے اس معاملے پر بات چیت کرے گا کہ پاکستان میں موجود توانائی کے بحران پر قابو کیسے پایا جائے۔
گزشتہ روز پاکستانی صدر نے اپنے چینی ہم منصب ہوجن تاؤ سے بھی ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط بھی کئے گئے۔
چینی صدر ہوجن تاؤ نے اس موقع پر دہشت گردی، مذہبی انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کے خلاف مشترکہ کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مسائل دونوں ممالک کے لئے خطرناک ہیں اور ان کے خلاف جنگ پاکستان اور چین کو مزید قریب لے آئے گی۔ اس موقع پر آصف زرداری نے چین کے ساتھ تجارت اور اقتصادی حوالے سے تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا تھا۔
چین نے سال 2008ء میں توانائی کے شدید بحران کے شکار اپنے ہمسایہ ملک پاکستان میں دو جوہری پاور پلانٹ لگانے کا سمجھوتہ کیا تھا۔ اس سمجھوتے کے مخالفین کا کہنا تھا کہ یہ ایٹمی عدم پھیلاؤ کے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ مختلف چینی کمپنیوں نے حال ہی میں پاکستانی علاقے چشمہ کے مقام پر ان دونوں ایٹمی بجلی گھروں کی تعمیر کے حوالے سے معاہدے بھی کئے ہیں۔
صدر آصف علی زرداری سال 2008ء میں عہدہء صدارت سنبھالنے کے بعد اس وقت پانچویں مرتبہ چین کے دورے پر ہیں۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک