زلزلہ: افغانستان، پاکستان اور بھارت ہل گئے
26 دسمبر 2015امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق اس زلزلے کا مرکز افغانستان کے شمال میں اشک آشام کے علاقے سے 41 کلومیٹر دور ہندوکش کے پہاڑی سلسلے میں خاصی گہرائی میں تھا۔
امریکی ارضیاتی سروے کا کہنا ہے کہ یہ زلزلہ زمین میں 203 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا، جب کہ بعد میں بھی متاثرہ علاقے سمیت پورے خطے میں ضمنی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ یہ زلزلہ افغان صوبے بدخشاں، تاجک سرحد اور پاکستان کے متعدد شہروں سمیت بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بھی محسوس کیا گیا۔
پاکستانی محکمہٴ موسمیات کے سربراہ غلام رسول کے مطابق اس زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت اسلام آباد سمیت متعدد دیگر اضلاع میں محسوس کیے گئے۔ پاکستان کے سرکاری ریڈیو نے شمال مغربی صوبے خیبرپختونخوا میں اس سلسلے کے نتیجے میں 56 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات دی ہیں۔ یہ تمام افراد افغان سرحد کے قریب بسنے والے افراد بتائے گئے ہیں۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس زلزلے کے نتیجے میں گلگت بلتستان کے علاقے میں ایک شخص ہلاک ہوا ہے، تاہم اس ہلاکت کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
افغان صوبے ننگرہار میں بھی اس زلزلے کے بعد کم از کم 12 افراد کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
ننگرہار صوبے کے عوامی صحت کے شعبے بے سربراہ نجیب کماوال کے مطابق، ’’بارہ زخمیوں میں سے دس افراد کو طبی امداد دے کر فارغ کر دیا گیا ہے، جب کہ دیگر دو افراد کل تک ہسپتال سے فارغ کر دیے جائیں گے۔‘‘
افغانستان کی قدرتی آفات سے نمٹنے والی وزارت نے اس زلزلے کے بعد ایک ہنگامی اجلاس کا انعقاد کیا، جس میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی ٹیمیں تعینات کی گئیں۔
رواں برس اکتوبر کے اختتام پربھی افغانستان میں سات اعشاریہ سات کی شدت کے زلزلے کی وجہ سے کم از کم چار سو افراد ہلاک ہو گئے تھے، جب کہ اکتوبر سن 2005ء میں پاکستان نے اپنی تاریخ کے ایک بدترین زلزلے کا سامنا کیا۔ اس زلزلے کی وجہ سے 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ پاکستان میں 7.6 کی شدت کے اس زلزلے کی وجہ سے ساڑھے تین ملین افراد بے گھر ہو گئے تھے۔