سری لنکا نے پاکستان میں کرکٹ سیریز کی پیش کش مسترد کر دی
25 مئی 2011سری لنکا کرکٹ کے چیئرمین ڈی ایس ڈی سلوا نے منگل کو خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’ہم اپنی ٹیم پاکستان نہیں بھیجیں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا، ’میں نے سیکریٹری سے کہا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس فیصلے سے مطلع کر دیں۔‘
ڈی سلوا نے بتایا، ’ہم نے اس کے بجائے پاکستان کو کولمبو یا دبئی اور ابوظہبی جیسے نیوٹرل گراؤنڈز پر میچز کی میزبانی کرنے کی درخواست کی ہے۔‘
ڈی سلوا کا یہ بھی کہنا ہے کہ سکیورٹی کے حوالے موجودہ حالات سری لنکا کو پاکستان میں کھیلنے کی اجازت نہیں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی کی جانب سے بھی سکیورٹی کلیئرنس نہیں ملی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ویک اینڈ پر اعلان کیا تھا کہ سری لنکا کو اکتوبر میں تین ٹیسٹ، پانچ ایک روزہ میچ اور ایک ٹی ٹوئنٹی کھیلنے کے لیے پاکستان آنے کی دعوت دی گئی ہے۔
مارچ 2009ء میں دہشت گردوں نے پاکستانی شہر لاہور میں سری لنکا کی کرکٹ ٹیم پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اسسٹنٹ کوچ سمیت سری لنکا کے سات کھلاڑی زخمی ہوئے تھے۔
سری لنکا کے سابق کپتان مہیلا جے وردھنے نے منگل کو لندن سے شائع ہونے روزنامہ گارجیئن کو بتایا کہ لاہور حملے کے نتیجے میں انہیں جو زخم لگے، ان کے نشان ابھی تک باقی ہیں۔
انہوں نے کہا، ’مجھے وہ سب یاد ہے۔ پہلے تو لڑکوں نے کہا کہ صبح کے آٹھ بجے کوئی پٹاخے کیوں پھوڑے گا۔ لیکن پھر کوئی چلایا کہ نیچے ہو جاؤ، ہم پر فائرنگ ہو رہی ہے۔‘
سری لنکا کرکٹ نے قبل ازیں پیر کو پاکستان کی جانب سے موصول ہونے والے دعوت نامے پر محتاط ردِ عمل ظاہر کیا تھا۔ اس وقت حکام نے کہا تھا کہ اس کا سکیورٹی حکام کی جانب سے کلیئرنس کے بعد اس کا جواب دیا جائے گا۔
افغانستان کی کرکٹ ٹیم کا دورہ پاکستان:
لاہور میں سری لنکا کی ٹیم پر حملے کے بعد پاکستان کا دورہ کرنے والی پہلی ٹیم افغانستان کی ہے، جو پیر کو وہاں پہنچی۔ افغان ٹیم پاکستان کی بی ٹیم کے خلاف تین میچوں کی سیریز کھیلے گی۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق