سری لنکن حملوں کے ہلاک شدگان کے احترام میں یوم سوگ
23 اپریل 2019سری لنکا میں گزشتہ اتوار کو ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کے لیے تیئیس اپریل کو یوم سوگ کے لیے وقف کیا گیا ہے۔ تیئیس اپریل کے یوم سوگ کے موقع پر سرکاری اور نیم سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رکھا گیا۔ منگل ہی کے دن مختلف گرجا گھروں میں ہلاک ہونے والوں کے لیے خصوصی عبادات کا بھی اہتمام کیا گیا۔
آج مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے آٹھ بجے ہلاک شدگان کے احترام میں تین منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ ٹھیک اُسی وقت پر جب سب سے پہلا بم دھماکا ایک گرجا گھر میں جاری ایسٹر کی خصوصی دعائیہ عبادت کے دوران ہوا اور پھر بتدریج ہونے والے کُل آٹھ بم دھماکوں نے سارے ملک میں خوف و ہراس پیدا کرتے ہوئے موت کا بازار گرم کر دیا۔
دوسری جانب ان حملوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد تین سو دس ہو چکی ہے۔ اب تک ان دہشت گردانہ حملوں کی تفتیش کے دوران چالیس مشتبہ افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ ان میں تقریباً سبھی مقامی افراد ہیں۔ ابھی تک کسی شخص پر کوئی حتمی ذمہ داری عائد نہیں کی گئی لیکن انگلیاں ایک ملکی مسلمان انتہا پسند تنظیم کی جانب اٹھ رہی ہیں۔
سری لنکن پولیس کی توجہ اس امر پر مرکوز ہے کہ آیا ایک غیر معروف ملکی اسلامی گروپ نیشنل توحید جماعت ان حملوں میں ملوث ہے اور ایک انتہائی چھوٹی تنظیم نے اتنے منظم حملے کس طرح کیے۔ خصوصی تفتیش کاروں کی توجہ اس امر پر بھی مرکوز ہے کہ ایسے حملے بیرونی امداد کے بغیر ممکن نہیں۔ حکومتی ترجمان راجیتھا سینارتنے نے بھی کہا ہے کہ یہ ممکن نہیں کہ اتنی چھوٹی سی کوئی مذہبی تنظیم اتنے منظم انداز میں اتنے بڑے حملے کر سکے۔
سری لنکن تفتیش کار اس پہلو پر بھی غور کیے ہوئے ہیں کہ گیارہ اپریل کے انتباہ کے باوجود سکیورٹی حکام نے لاپرواہی کا مظاہرہ کیوں کیا۔ گیارہ اپریل کو ملکی پولیس کے سربراہ نے خفیہ اداروں کو انتباہ کیا تھا کہ کوئی غیر ملکی انٹیلیجینس ادارہ ’نیشنل توحید جماعت‘ کو گرجا گھروں پر حملوں کے لیے ترغیب دینے کے ساتھ ساتھ منصوبہ بندی میں معاونت کر رہا ہے۔