سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیزہسپتال میں داخل
20 جولائی 2020سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وہ مثانے میں سوجن کے مرض میں مبتلا ہیں۔
ایس پی اے نے بتایا کہ دنیا کے سب سے زیادہ تیل ایکسپورٹ کرنے والے ملک اور امریکا کے قریبی اتحادی سعودی عرب کے شاہ سلمان بن عبدالعزیز کا میڈیکل چیک اپ کیا جا رہا ہے۔ خبر رساں ایجنسی نے مزید تفصیل نہیں بتائی ہے۔
شاہ سلمان اس سے قبل 2010 میں امریکا میں ریڑھ کی ہڈی کی سرجری کراچکے ہیں۔ اس دوران وہ کافی عرصے تک ملک سے باہر رہے تھے۔ اس سے قبل ان پر فالج کا بھی دورہ پڑ چکا ہے اور فزیوتھیراپی کے باوجود ان کے دونوں ہاتھ ٹھیک سے کام نہیں کرتے ہیں۔ وہ ڈیمنیشیا سے بھی متاثر بتائے جاتے ہیں۔
خیال رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے اپنے بھائی شا ہ عبداللہ کے انتقال کے بعد 2015 میں سعودی عرب کا اقتدار سنبھالا تھا۔ اس سے قبل جون 2012 کے بعد سے ڈھائی برس سے زیادہ عرصے تک وہ ولی عہد اور نائب سربراہ رہے تھے۔ انہوں نے50 برس سے زیادہ عرصے تک ریاض کے گورنر کی ذمہ داریاں بھی ادا کی ہیں۔
سعودی عرب کا کاروبار مملکت اس وقت درحقیقت شاہ سلمان کے بیٹے 34 سالہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، جو ایم بی ایس کے نام سے زیادہ معروف ہیں، کے ہاتھوں میں ہے۔ انہوں نے ملک میں کئی طرح کے اصلاحی اقدامات شروع کررکھے ہیں۔
محمد بن سلمان بالخصوص نوجوان سعودیوں میں خاصے مقبول ہیں۔ قدامت پسند ملک میں بہت ساری سماجی پابندیوں کو ختم کرنے، خواتین کو زیادہ سے زیادہ حقوق دینے اور ملک کی معیشت کا تیل پر سے انحصار کم کرکے اسے دیگر شعبوں میں وسعت دینے کی ان کی کوششوں کو تحسین کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔
شاہ سلمان کے حامی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے جرات مندانہ اقدامات کو عشروں سے سماجی اور روایتی پابندیوں میں جکڑے ہوئے ملک کے لیے ایک خوشگوار تبدیلی قرار دیتے ہیں۔ تاہم میڈیا پر حکومت کے کنٹرول اور حکومت کے مخالفین کے خلاف ہونے والی کارروائیاں نئے اصلاحی اقدامات پر کئی سوالات بھی کھڑے کرتے ہیں۔
ج ا/ ص ز (روئٹرز)