"سفروسیاحت کے چیمپیئن" جرمن باشندے
5 مارچ 2014دنیا کے اس سب سے بڑے سیاحتی میلے میں حصہ لینے والے نمائش کنندگان کی جگہ مکمل طور پر پُر چُکی ہے اور نمائش کنندگان میلے کے انتظامات سے بے حد مطمئن نظر آ رہے ہیں۔ دنیا کو تسخیر کرنا، تفریح اور سیاحت کے غرض سے دوسرے ممالک کا سفر کرنا، ان تمام خواہشوں کو پورا کرنا بہت مشکل نہیں ریا ہے ور مختلف معاشروں سے تعلق رکھنے والے سیاح اپنی سہولتوں کے مطابق اپنے سفری خوابوں کو پورا کر رہے ہیں۔ گزشتہ برس دنیا بھر میں سیاحوں کی تعداد پانچ فیصد کے اضافے کے ساتھ ایک اعشاریہ ایک ارب تک پہنچ گئی ہے۔ عالمی سیاحتی ادارہ یو این ڈبلیو ٹی او کے اندازوں کے مطابق چند سالوں کے اندر یہ تعداد بڑھ کر ایک عشاریہ چار سے ایک عشاریہ پانچ ارب تک پہنچ جائے گی۔
عالمی سطح پر سیاحت میں اضافے کی ایک بڑی وجہ جرمن سیاح ہیں۔ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں جرمن شہریوں کو سیاحت کا ماہر کہنا غلط نہ ہوگا اور سیر و سفر کے حوالے سے جرمن چینی سیاحوں کے ہم پلہ ہیں۔ گزشتہ برس غیر ملکی سفر اور تعطیلات پر جرمن مسافروں نے مجموعی طور 65 ارب یورو کی خطیر رقم صرف کی۔ بڑے فخر سے اس کا ذکر کرتے ہوئے جرمنی کی سفر وسیاحت کی ایسو سی ایشن کے صدر یورگن بوشی کہتے ہیں، " ہم جرمن باشندوں کے لیے فارغ اوقات کا سب سے بڑا اور اہم مشغلہ سفر و سیاحت ہے۔ 2013 ء ایک بار پھر ریکارڈ سال ثابت ہوا۔ سفری انتظامات کرنے والے جرمن آپریٹرز کی فروخت میں تین اعشاریہ پانچ فیصد کے اضافے سے انہوں نے 25,3 ارب یورو کی کمائی کی۔ اس طرح 2012 ءکے مقابلے میں سیاحتی شعبے کی آمدنی میں 2013 ء میں قریب ایک ارب یورو کا اضافہ ہوا " ۔
ماہرین نے امید ظاہر کی ہے کہ رواں برس سفر و سیاحت کے شعبے سے ہونے والی آمدنی میں مزید پانچ فیصد تک کا اضافہ ہوگا۔ خاص طور سے موسم گرما کی تعطیلات منانے والے سیاحوں کی تعداد میں اس سال مزید اضافہ متوقع ہے۔
گزشتہ برس کی طرح اس بار بھی جرمن سیاحوں کی ا یک بڑی تعداد تعطیلات گزارنے کے لیے اندرون ملک مختلف مقامات میں زیادہ دلچسپی لے رہے ہیں۔ تعطیلات منانے والے جرمن افراد کی ایک تہائی نے سال رواں کے موسم کے حساب سے قریب تمام خوشگوار ویک اینڈز کی بُکنگ کر والی ہے اور یہ جرمنی کے اندر ہی مختلف پُر فضا مقامات سے لطف اندوز ہوں گے جبکہ بقیہ 70 فیصد غیر ملکوں کا سفر کریں گے جن میں نصف تعداد اُن سیاحوں کی ہوگی جو بحیرہ روم پر واقع ممالک میں تعطیلات منائیں گے۔ گزشتہ برس محض سات فیصد جرمن باشندوں نے دور دراز غیر ممالک کا دورہ کیا تھا۔ اس سال جرمن سیاحوں کی سب سے زیادہ دلچسپی اسپین، اُس کے بعد اٹلی اور پھر ترکی میں دیکھی جا رہی ہے۔ یونان کا سفر کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آئے گا جبکہ اس سال مصر اور تھائی لینڈ میں تعطیلات گزارنے والوں کی تعداد میں واضح کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔