1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سلامتی کونسل میں غزہ کی قرارداد پر ووٹنگ موخر

19 دسمبر 2023

اس نئی قرارداد میں غزہ میں حملوں کو روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ مبینہ طور پر امریکی ویٹو سے بچانے کے لیے فی الحال اس قرارداد پر ووٹنگ موخر کی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/4aKWV
قرارداد کا مسودہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، جس پر پیر کی شام پانچ بجے تک ووٹنگ کرنے کی درخواست کی گئی تھی
قرارداد کا مسودہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، جس پر پیر کی شام پانچ بجے تک ووٹنگ کرنے کی درخواست کی گئی تھیتصویر: Yuki Iwamura/AFP/Getty Images

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی سے متعلق نئی قرارداد پر ووٹنگ منگل کے روز تک موخر کرنے کا فیصلہ کیا  گیا ہے۔

قرارداد پر ووٹنگ کو اسے ایک اور امریکی ویٹو سے بچنے کے لیے موخر کیا گیا ہے کیونکہ قرارداد کے متن پر بات چیت جاری ہے۔ قرارداد کے بعض الفاظ پر اسرائیل کے قریبی حلیف امریکہ کو مبینہ طور پر اعتراض ہے۔

خیال رہے کہ امریکہ کو سلامتی کونسل میں ویٹو کا حق حاصل ہے۔

قرارداد کا مسودہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کیا گیا تھا، جس پر پیر کی شام پانچ بجے تک ووٹنگ کرنے کی درخواست کی گئی تھی لیکن سفارتی ذرائع کے مطابق اب اسے منگل کی صبح تک کے لیے موخر کردیا گیا ہے۔

غزہ میں جنگ بندی پر سلامتی کونسل میں ووٹنگ

قرارداد کے اصل مسودے میں غزہ میں "کشیدگی کے فوری اور پائیدار خاتمے"  اور فلسطینی علاقے میں "انسانی امداد کی محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی" کی اجازت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

سفارت کاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹیڈ پریس کو بتایا کہ تاہم امریکی ویٹو سے بچنے کے لیے متن کے الفاظ کو نرم کر کے "خاتمے" کی جگہ "معطلی" کا  لفظ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

مسودے میں "تمام یرغمالیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی" کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اور "شہریوں کے خلاف ہر طرح کے تشدد اور دشمنی نیز دہشت گردی کی تمام کارروائیوں" کی بھی مذمت کی گئی ہے۔

اسرائیل حماس جنگ: فائر بندی قرارداد کی بھرپور حمایت

رواں ماہ کے اوائل میں امریکہ نے سلامتی کونسل کی ایک قرارداد کو ویٹو کردیا تھا جس میں انسانی بنیادوں پر ان علاقوں میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا، جن میں اسرائیل نے سات اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

خیال رہے کہ جرمنی، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین سمیت کئی ممالک حماس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہیں۔

جرمنی کی وزیر ترقیات سوینیا شلزے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن کے حصے کے طورپر اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں گی
جرمنی کی وزیر ترقیات سوینیا شلزے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن کے حصے کے طورپر اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں گیتصویر: Janine Schmitz/photothek/IMAGO

جرمن وزیر اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں گے

جرمنی کی وزیر ترقیات سوینیا شلزے ایک فیکٹ فائنڈنگ مشن کے حصے کے طورپر اسرائیل اور فلسطینی علاقوں کا دورہ کریں گی۔

شلزے کے دفتر نے بتایا کہ وہ اسرائیلی سول سوسائٹی کے اراکین اور سات اکتوبر کو حماس کے دہشت گردانہ حملوں میں متاثر ہونے والوں کے اہل خانہ سے ملاقات کریں گی۔ جن میں غزہ کی پٹی سے ملحق سرحد کے قریب واقع علاقہ کیبوتز کے رہائشی بھی شامل ہیں۔

جرمنی، فرانس اور اٹلی کا حماس پر خصوصی پابندیوں کا مطالبہ

شلزے کی فلسطینی وزیر اعظم محمد شطیہ سے ملاقات بھی متوقع ہے۔ وہ اقوام متحدہ کی فلسطینی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) کے نمائندوں کے ساتھ مقبوضہ مغربی کنارے میں العماری پناہ گزین کیمپ کا دورہ کریں گی اور وہاں صحت اور تعلیمی سہولیات کی صورت حال کا جائزہ لیں گی۔

ان کا یہ سفر گزشتہ ہفتے ہی ہونا تھا لیکن جنیوا میں ہوائی اڈے کی بندش کی وجہ سے اسے موخر کردیا گیا۔

 ج ا/ ص ز (اے پی، ڈی پی اے، اے ایف پی، روئٹرز)