سمندری طوفان فلورنس
امریکی ریاستوں شمالی و جنوبی کیرولینا کے ساحلی علاقوں سے سترہ لاکھ سے زائد لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ ان علاقوں سے جمعرات و جمعے کی درمیانی شب سمندری طوفان فلورنس ٹکرائے گا۔
سمندری طوفان کا مرکزہ یا آنکھ
سمندری طوفانوں کی اصطلاح میں کسی بھی سمندری طوفان کے مرکزے کو آنکھ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ یہ مرکزہ یا آنکھ جس رفتار سے گھومتی ہے، وہی اُس کی شدت کا تعین کرتی ہے۔ بدھ بارہ اگست تک فلورنس سمندری طوفان شدید طوفانوں کی کیٹیگری چار میں تھا۔ جمعرات کی علی الصبح اس کی قوت میں کمی بتائی گئی ہے۔ اب یہ کیٹگری دو کا طوفان ہے۔
ایک خطرناک طوفان
کیٹگری دو میں آنے کے باوجود فلورنس بدستور ایک خطرناک طوفان ہے کیونکہ یہ ایک وسیع ساحلی علاقے کو متاثر کرے گا۔ اس کے ساتھ شدید بارشوں کے علاوہ زوردار سمندری لہریں بھی ساحلوں سے ٹکرائیں گی۔ موسلادھار بارش سے کئی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔ ان بارشوں اور سیلاب کو ماحولیاتی آفت بھی قرار دیا گیا ہے۔
لاکھوں افراد کا انخلا
فلورنس سمندری طوفان کے خطرے کے پیش نظر حکومت کی ہدایات پر سترہ لاکھ سے زائد افراد محفوظ مقامات کی جانب منتقل ہو گئے ہیں۔ ان کا تعلق ورجینیا، شمالی اور جنوبی کیرولینا ریاستوں سے ہے۔ ان کے علاوہ دس لاکھ افراد کو چوکس رکھا گیا ہے کہ وہ طوفان کے ٹکرانے کے بعد کی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔
اشیائے ضرورت کا ذخیرہ
فلورنس طوفان سے متاثر ہونے والے علاقوں کے شہریوں نے خوراک، پانی اور پٹرول کا ذخیرہ کر رکھا ہے۔ اس کا خطرہ ہے کہ سمندری طوفان کے زوردار جھکڑوں سے بجلی کی فواہمی کئی ایام کے لیے منتقل ہو سکتی ہے۔
یہ ایک بڑا طوفان ہے، ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلورنس کو ایک بڑا طوفان قرار دیا ہے۔ ٹرمپ نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی ہے کہ وہ مقامی حکومتوں کی بھرپور امداد فراہم کرنے کے لیے تیار رہے۔ امریکی صدر نے اپنے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ہر ممکن طریقے سے محفوظ رہنے کی کوشش کریں۔