1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سمندری ماحول کو ڈوبنے والے تیل ٹینکروں سے کیسے بچایا جائے؟

عابد حسین ایرینے بینس رُوئس
17 جنوری 2018

بحیرہ مشرقی چین میں حال ہی میں تیل سے لدا ہوا ایک ایرانی ٹینکر کئی دن جلتے رہنے کے بعد ڈوب گیا۔ آئل ٹینکر پر ایک ملین سے زائد خام تیل لدا ہوا تھا۔ اس ٹینکر کے عملے کے بتیس افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔

https://p.dw.com/p/2qy1N
Ostchinesisches Meer Brennender Öltanker Sanchi
تصویر: picture-alliance/AP Photo/China's Ministry of Transport

یہ ایک حقیقت ہے کہ زمین کے کھلے سمندروں میں کئی مرتبہ تیل سے لدے ٹینکروں کو حادثوں کا سامنا رہا اور ان حادثات کے نتیجے میں کئی ملین ٹن تیل بہہ کر سمندر میں شامل ہو گیا۔ یہ تیل سمندری آلودگی کا باعث بنتے ہوئے اس میں رہنی والی مچھلیوں اور دوسرے جانوروں کے ساتھ ساتھ مختلف القسم نباتات کے لیے بھی شدید نقصان کا باعث بن چکا ہے۔

حادثے کے بعد سمندر میں جلتا ایرانی آئل ٹینکر ڈوب سکتا ہے

سمندروں میں تیل کی تلاش، ٹرمپ ضوابط تبدیل کریں گے

سمندروں میں تیل کی آلودگی سے نمٹنے کی مشقیں

خلیج میکسیکو میں ماحولیاتی تباہی،الزام برطانوی کمپنی پر

تیل سمندر میں بہنے کے بعد اُس کی بالائی سطح پر رہتا ہے اور یہ ایک جانب پانی میں آکسجن کی شمولیت کو روکتا ہے اور دوسری جانب سطح آب پر آنے والی مخلوق کے لیے جان لیوا ہو جاتا ہے۔ زمین کے ستر فیصد حصے پر سمندر پایا جاتا ہے اور سمندر شناسوں کے مطابق صرف پانچ فیصد سمندری علاقہ تیل اور دوسری آلودگیوں سے محفوظ ہے۔

سن 2017 کے اختتام سے اقوام متحدہ نے سمندروں کے تحفظ کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اس کے تحت کوشش کی جائے گی کہ سن 2020 تک بعض زمینی حصوں سمندری علاقوں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں محفوظ بنانے کے پروگرام پر عمل کیا جائے۔ اس پروگرام پر مربوط انداز میں عمل کرنے سے ہی مخصوص کیے جانے والے علاقوں کی سمندری حیات و نباتات کو آلودگی سے بچانا ممکن ہو گا۔

Libanons Küste nach israelischen Angriffen auf Öltanks verschmutzt
تیل سمندر میں بہنے کے بعد اُس کی بالائی سطح پر رہتا ہے اور یہ سطح آب پر آنے والی مخلوق کے لیے جان لیوا ہو جاتا ہےتصویر: picture-alliance/ dpa

بحیرہ مشرقی چین میں ڈوبنے والے ایرانی آئل ٹینکر کے سمندری حیات پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونے کا یقینی اماکان ظاہر کیا گیا ہے۔ ماہرین کے مطابق ابھی یہ کہنا بہت جلدی ہے کہ ایرانی ٹینکر کا تیل کس حد تک سمندر کے ماحول کو آلودہ کرے گا۔ کئی ماہرین کا خیال ہے کہ ایران ٹینکر پر لدے ہوئے تیل کا ایک بڑا حصہ کئی دن مسلسل جلتے رہنے سے فضائی آلودگی کا سبب بن چکا ہے۔

ماہرین کا خیال ہے کہ بحیرہ جنوبی چین میں ڈوبنے والے آئل ٹینکر کا تیل لہروں پر بہتا ہوا تین مہینے کے عرصے میں کوریائی ساحلوں تک پہنچے گا اور اُس کے بعد ہی اندازہ لگایا جا سکے گا کہ سمندری آلودگی کتنی ہوئی ہے۔ یہ بھی خیال کیا گیا ہے کہ ایرانی ٹینکر سے سمندری آلودگی کی شرح کسی حد تک کم ہو سکتی ہے کیونکہ امکاناً بیشتر تیل جل گیا تھا۔

مچھلیوں کی افزائش