سمندر کنارے انجلینا جولی
امریکی سپر اسٹار انجلینا جولی، جو ابھی حال ہی میں 40 برس کی ہوئی ہیں، نے اپنی نئی فلم میں ایک شادی شدہ جوڑے کے مسائل کو موضوع بنایا ہے۔ یہ چوتھا موقع ہے۔ اس فلم میں وہ اپنے حقیقی شوہر بریڈ پِٹ کے ساتھ جلوہ گر ہوں گی۔
رشتوں سے جڑی ایک سنگین کہانی
بریڈ پِٹ اور جولی کے حوالے سے کوئی افواہ بھی سامنے آئے تو وہ اخباروں کی شہ سرخی بن جاتی ہے۔ اس فلم کے ذریعے جولی اپنے رشتے کے حوالے ایک نیا رنگ پیش کریں گی۔ اس فلم کی کہانی میں ایک جوڑا ایک گہرے مسئلے سے دوچار ہے۔
جب وہ سپر اسٹار نہیں تھیں
بیس برس قبل جب پہلی مرتبہ انجلینا جولی نے ’ہیکرز‘ نامی فلم میں بہ طور اداکارہ کام کیا، تو کسی کو یہ معلوم نہیں تھا کہ چند ہی برسوں بعد وہ دنیا بھر میں ایک سپر اسٹار کے طور پر جانی جائیں گی۔
شہرت کی ابتدا
سن 1999انجیلینا جولی کو تین فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا۔ تھرلر فلم ’دا بون کلیکٹر‘ میں انہوں نے ایک پولیس افسر کا کردار ادا کیا، جب کے ان کے مد مقابل ڈینزل واشنگٹن تھے۔ خوش شکل جولی رفتہ رفتہ فلم بینوں کو متاثر کرنے لگیں، تاہم ایکشن فلموں سے انہیں زیادہ شہرت ملی۔
بہترین معاون اداکارہ کا آسکر انعام
’گرل انٹرپٹڈ‘ فلم میں ان کی اداکاری کو نہایت سراہا گیا۔ اس فلم میں انہوں نے وینونا رائڈر کے ساتھ بہ طور معاون اداکارہ کام کیا۔ اسی فلم میں ان کے شان دار کام پر انہیں بہترین معاون اداکارہ کے طور پر آسکر انعام سے نوازا گیا۔
سپر ہٹ فلم ’لارا کروفٹ‘
دو سال بعد ویڈیو گیم سے ماخوذ فلم ’لارا کروفٹ‘ میں جولی نے ایک خوبصورت ایکشن ہیروئن کا کردار ادا کیا۔ یہ فلم پوری دنیا میں انتہائی مقبول ہوئی۔
مہاجرین کے لیے کام
لارا کروفٹ کی شوٹنگ کمپوڈیا میں جاری تھی کہ اس اداکارہ نے پہلی مرتبہ اس ملک میں ہیومینیٹیرین مسائل کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ اس کے بعد وہ انسانی حقوق اور خصوصاﹰ مہاجرین سے متعلق امور پر آواز اٹھانے لگیں۔ وہ اب تک اقوام متحدہ کے متعدد اداروں کے ساتھ کام کر چکی ہیں۔ رواں برس انہوں نے میانمار کی رہنما آنگ سان سوچی سے بھی ملاقات کی۔
ایروس اینڈ انگیجمنٹ
امریکی فلم اسٹار نے حقیقی اور فلمی دنیاؤں کو متعدد مرتبہ جوڑ دیا۔ ان کی سماجی اور سیاسی مصروفیات ان کی مستقبل مصروفیات بنتی چلی گئیں۔ بعض فلموں میں انہوں نے تاریخی موضوعات کو پردہ سیمیں پر پیش کیا، جن میں سن 2004ء میں سامنے آنے والی فلم ’الیگزینڈر‘ شامل ہے، جس نے جولی کی شہرت میں نمایاں اضافہ کیا۔
شادی کی راہ
فلم ’مسٹر اینڈ مسز اسمتھ‘ سن 2005ء میں سامنے آئی۔ اس فلم کے دو نتیجے نکلے، ایک تو یہ کہ یہ فلم انتہائی مشہور ہوئی اور دوسری یہ کہ فلم کے سیٹ پر جولی نے مدمقابل بریڈپِٹ تھے، جو رفتہ رفتہ حقیقت میں بھی ان کے قریب تر ہو گئے۔ بعد میں یہ جوڑی ہولی ووڈ کی بہترین جوڑی کہلائی جانے لگی۔
اہم رہنماؤں سے ملاقاتیں
فلم سازی اور ہیومینیٹیرین مصروفیات کی وجہ سے جولی نے پوری دنیا گھومی اور اس دوران انہوں نے اہم بین الاقوامی شخصیات سے ملاقاتیں کیں۔ گزشتہ برس انہیں ملکہ برطانیہ نے بھی استقبالیہ دیا۔
جولی کی جرمن جڑیں
پانچ برس قبل جرمنی میں پیدا ہونے والے آسکر انعام یافتہ ہدیات کار فلوریان ہینکل نے فلم ’دا ٹورسٹ‘ بنائی، جس میں جولی نے جونی ڈیپ کے ساتھ کام کیا۔ ناقدین نے اس فلم پر خاصی تنقید کی، تاہم یہ فلم بھی باکس آفس پر خاصی ہٹ رہی۔ یہ بات بھی غورطلب ہے کہ جولی اپنے والد کی طرف سے جرمن شجرے کی حامل ہیں۔
چالیس کی عمر میں بام اوج پر
انجلینا جولی گزشتہ کئی برسوں سے ہولی ووڈ اور دنیا بھر میں اپنے بام اوج پر ہیں، متعدد افراد کی تنقید کے باوجود وہ فلم سازی اور انسانی بنیادوں پر امداد کے شعبوں میں اپنا کام احسن طریقے سے نبھاتی نظر آتی ہیں۔
دل کش بھی، مصروف بھی
گزشتہ کچھ برسوں سے جولی صرف کیمرے کے سامنے سے بلکہ پس پردہ بھی کام کرتی ہیں۔ سن 2011ء میں انہوں نے بطور ہدایت کارہ اپنی پہلی فلم ’اِن دا لینڈ آف بلڈ اینڈ ہنی‘ یا ’لہو اور شہد کی سرزمین میں‘ کے نام سے پیش کی، جس سے جولی کو فلمی حلقوں میں خاصی توجہ ملی۔ ’بائے دا سی‘ یا سمندر کنارے بہ طور ہدایت کارہ ان کی تیسری فلم ہے۔