سکھ زائرین کی پاکستان آمد
13 نومبر 2008ان تقریبات میں بھارت، امریکہ، برطانیہ، کینیڈا، متحدہ عرب امارات، ملائیشیا، افغانستان، سنگاپور، تھائی لینڈ اور جرمنی سمیت دُنیا بھر سے 25 ہزار سکھ زائرین نے شرکت کی جبکہ بھارتی زائرین کی تعداد تین ہزار تھی۔
بھارت سے زائرین کی بڑھی تعداد ٹرینوں کے ذریعے پاکستان پہنچی۔ زائرین کی ٹرینیں واہگہ ریلوے اسٹیش پر پہنچیں تو متروکہ وقف املاک بورڈ کے اہلکار اور گردوارہ پربندھک کمیٹی کے ارکان نے ان کے لیے استقبالیہ منعقد کیے۔ واہگہ پر زائرین کو لنگر کھلانے کے بعد ننکانہ صاحب روانہ کیا گیا۔
زائرین کو ننکانہ صاحب میں بابا گرونانک کے جنم استھان لے جایا جائے گا جہاں منگل کی رات 12 بجے سے ان کے جنم دن کی تقریبات کا آغاز ہوا۔
پاکستان قیام کے دوران سکھ زائرین اپنے مقدس مقامات سچا سودا گرودوارہ، کرتارپور صاحب، روہری صاحب اور پنجا صاحب گرودوارہ کی زیارت کی۔
بابا گرو نانک کے جنم دن کی تریبات کے بعد زائرین 15اور 16 نومبر کو حسن ابدال میں قیام کریں گے جبکہ 17 سے 20 نومبر کو ان کا قیام لاہور میں ڈیرہ صاحب گرودوارہ میں ہوگا جس کے بعد زائرین اپنے ممالک کو روانہ ہوجائیں گے۔
ڈیرہ صاحب گردوارہ کے نگراں اظہر عباس کا کہنا ہے کہ گردوارہ میں قیام کی اجازت صرف بھارتی زائرین کو ہوگی جبکہ دیگر ممالک سے آنے والے زائرین ہوٹلوں میں قیام کریں گے۔
سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک 1469 میں تلوندی پیدا ہوئے جسے آج ننکانہ صاحب کہا جاتا ہے۔ تقریبات کے حوالے سے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔