1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سیاسی بحران کے باعث اسحاق ڈار کا دورہ واشنگٹن ملتوی

7 اپریل 2023

پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو دورہ امریکہ کے دوران دس اپریل سے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے نمائندوں سے انتہائی اہم ملاقاتیں کرنا تھیں۔ پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں بحران سے بچنے کے لیے فنڈنگ کی اشد ضرورت ہے۔

https://p.dw.com/p/4Pp8n
Pakistan | Finanzminister Ishaq Dar
تصویر: Rizwan Tabassum/AFP/Getty Images

پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نےبین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے موسم بہار کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے اپنا طے شدہ دورہ واشنگٹن منسوخ کر دیا ہے۔  سرکاری حکام نے جمعے کے روز اس دورے کی منسوخی کی وجہ ملک میں جاری سیاسی بحران بتائی۔

Indien | Treffen der Finanzminister und Notenbankchefs der G20
اسحاق ڈار نے اپنے مجوزہ دورے میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کرنی تھیںتصویر: India's Press Information Bureau/via REUTERS

اسحاق ڈار نے دس اپریل سے شروع ہونے والی ان میٹنگوں میں شرکت  اور آئی ایم ایف کے اعلٰی حکام اور کثیرالجہتی قرض دہندگان سے تعطل کا شکار فنڈنگ ​​حاصل کرنے کی کوشش کرنا تھی۔

پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن سے متعلق بحران سے بچنے کے لیے اس فنڈنگ کی  اشد ضرورت ہے۔ اسلام آباد فروری کے اوائل سے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاکہ سن دو ہزار انیس میں ساڑھے چھ بلین ڈالر کے ریسکیو پروگرام کے تحت اسلام آباد حکومت ایک اعشاریہ ایک بلین ڈالر کی قسط حاصل کر سکے۔

دو سرکاری عہدیداروں نے ڈار کے دورے کی  منسوخی کی وجہ سیاسی انتشار کو قرار دیا۔ پاکستان کے ایک معروف انگریزی روزنامے ایکسپریس ٹریبیون نے ملکی وزیر خزانہ کے حوالے سے کہا کہ وہ سیاسی بحران کی وجہ سے اس مجوزہ دورے پر نہیں جا رہے۔ وزارت خزانہ نے البتہ اس ضمن میں  روئٹرز کی جانب سے تبصرہ کرنے کی درخواست کا کوئی جواب نہ دیا۔

حزب اختلاف کی جماعت پی ٹی آئی کے رہنما عمران خان ایک سال قبل پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ ہار جانے اور وزیر اعظم کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے حکومت کو چیلنج کر رہے ہیں۔

Pakistan | Der ehemalige pakistanische Premierminister Imran Khan
سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کے حامیوں نے موجودہ اتحادی حکومت کے لیے شدید سیاسی مشکلات پیدا کر رکھی ہیںتصویر: Muhammad Reza/AA/picture alliance

خان نئے انتخابات کے انعقاد کے لیے دباؤ ڈالنے کی ایک احتجاجی مہم کی قیادت کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے عمران خان کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام انتخابات بہرحال اس سال کے آخر میں ہوں گے۔ اس ضمن میں  ملکی  سپریم کورٹ پنجاب اور کے پی میں دونوں صوبائی اسمبلیوں کے لیے قبل از وقت انتخابات کے لیے ووٹنگ کا حکم دے چکی ہے لیکن حکومت نے عدالتی حکم کو مسترد کر دیا ہے جبکہ خان اب صوبائی انتخابات چاہتے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف کہتے ہیں کہ انتخابات کا انتظام کرنا بہت مہنگا ہے اور اس لیے تمام انتخابات اس سال کے آخر پر  ایک ہی وقت میں ہونا چاہییں۔ حکومت کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سال ووٹنگ کے دو مرحلے انتخابی عمل کے دوران سلامتی کی ذمہ دار ایجنسیوں پر بھی بہت زیادہ دباؤ ڈالیں گے جب کہ اس دوران ملک کو عسکریت پسندوں کے دوبارہ زیادہ ہو جانے والے دہشت گردانہ حملوں کے باعث بھی خطرات کا سامنا ہے۔

پاکستانی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ صوبائی الیکشن میں تاخیر غیر قانونی ہو گی۔ حکام کا کہنا ہے کہ اب سیکرٹری خزانہ، وزارت کے اعلیٰ سرکاری ملازم اور مرکزی بینک کے گورنر ممکنہ طور پر پاکستان کے وفد کی واشنگٹن میں قیادت کریں گے۔

ش ر ⁄ م م (روئٹرز)

پاکستان میں بڑھتی مہنگائی، نادیہ پڑھ نہیں پائے گی!