شامی حکومت انسانیت کے خلاف جرائم میں ملوث، اقوام متحدہ
29 نومبر 2011انسانی حقوق کی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کی یہ رپورٹ سامنے آنے کے بعد اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے شامی حکومت کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم نے سلامتی کونسل کے پندرہ رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ صدر بشار الاسد کی حکومت پر اسلحے کی پابندی عائد کرے اور حکومتی اثاثے منجمد کرے۔ خیال رہے کہ سلامتی کونسل ہنوز شام کے حوالے سے کوئی متفقہ قراردار منظور کرنے میں ناکام رہی ہے۔
شام میں کئی ماہ سے جاری حکومت مخالف تحریک کو کچلنے کے لیے شامی سکیورٹی فورسز وسیع پیمانے پر طاقت کا استعمال کر رہی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں اب تک ساڑھے تین ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بین الاقوامی برادری شامی حکومت پر کریک ڈاؤن بند کرنے کے لیے مستقل دباؤ ڈالے ہوئے ہے۔ حال ہی میں عرب ممالک کی تنظیم عرب لیگ نے بھی شام پر اقتصادی اور سفری پابندیاں عائد کی ہیں۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمیشن کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ اب اس کمیشن کو چاہیے کہ اپنا مقدمہ سلامتی کونسل کے سامنے پیش کرے۔ ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ’’اقوام متحدہ کے کمیشن کو چاہیے کہ وہ رپورٹ پر عمل درآمد کے لیے سلامتی کونسل سے رجوع کرے اور شام کا کیس بین الاقوامی فوجداری عدالت میں بھی لے جائے۔‘‘
اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر سوزن رائس نے اقوام متحدہ کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ صدر بشار الاسد کی ’بربریت‘ پر مبنی کارروائیوں کی جانب توجہ دلاتی ہے۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: شادی خان سیف