1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شامی مہاجرين کی امداد کے ليے 1.6 بلين ڈالر

عاصم سليم16 اپریل 2016

شامی پناہ گزينوں کی امداد کے مقصد سے يورپی کميشن اور آٹھ مختلف ممالک کی امداد سے عالمی بينک کے ايک منصوبے کو آگے بڑھايا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے تحت مختلف خطوں ميں شامی تارکين وطن کی امداد کی جانا ہے۔

https://p.dw.com/p/1IWxK
تصویر: Getty Images/AFP/N. Doychinov

ورلڈ بينک کے اس منصوبے ’نيو فنانسنگ اینيشی ايٹوو ٹو سپورٹ دا مڈل ايسٹ اينڈ نارتھ افريقہ ريجن‘ کے تحت 141 ملين ڈالر گرانٹس کی صورت ميں، ايک بلين ڈالر قرضوں کی صورت ميں اور پانچ سو ملين ڈالر منصوبے کی گارنٹی کی مد ميں خرچ کيے جانا ہيں۔ اس منصوبے کا مقصد شام ميں جاری خانہ جنگی سے فرار ہونے والوں سميت لبنان اور اردن جيسے ملکوں ميں موجود شامی پناہ گزينوں کی امداد ہے۔

اقوام متحدہ کے سيکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ عالمی برادری اس منصوبے کے ذريعے متاثرين تک تعليم کی فراہمی اور پائيدار امن کے قيام کو ممکن بناتے ہوئے انسانی وقار بحال کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مسلح شامی تنازعہ اب بھی وسيع پيمانے پر اموات، تباہی اور لاکھوں لوگوں کے بے گھر ہونے کا سبب بن رہا ہے۔‘‘ اقوام متحدہ کے سربراہ کے بقول امن کے حصول کے ليے سياسی حل کی تلاش جاری ہے تاہم اس کے ساتھ ترقی کے ليے انسانی بنيادوں پر جامع کوششوں کی بھی ضرورت ہے۔

ورلڈ بينک کے صدر جم يونگ کم نے اسی ہفتے کہا تھا کہ شام ميں تعمير کے کام پر قريب ڈيڑھ سو بلين يورو کے اخراجات آئيں گے
ورلڈ بينک کے صدر جم يونگ کم نے اسی ہفتے کہا تھا کہ شام ميں تعمير کے کام پر قريب ڈيڑھ سو بلين يورو کے اخراجات آئيں گےتصویر: picture-alliance/dpa/V. Sharifulin

عالمی بينک اور عالمی مالياتی فنڈ کے جمعہ پندرہ اپريل کو ہونے والے موسم خزاں کے اجلاس ميں يورپی کميشن کے علاوہ جاپان، فرانس، برطانيہ، امريکا، جرمنی، کينيڈا، ہالينڈ اور ناروے کی جانب سے مالی امداد کے وعدے سامنے آئے۔ اجلاس کے شرکاء ميں ترقی يافتہ ممالک کے گروپ جی سيون کے عہديداران کے علاوہ گلف کوآپريشن کونسل کے وزراء اور ديگر يورپی، افريقی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے نمائندے شامل تھے۔

ورلڈ بينک کے صدر جم يونگ کم نے اسی ہفتے کہا تھا کہ شام ميں تعمير کے کام پر قريب ڈيڑھ سو بلين يورو کے اخراجات آئيں گے۔ انہوں نے کہا کہ نئے منصوبے کی مد ميں سامنے آنے والے امدادی وعدوں کی بدولت لبنان اور اردن جيسے ملکوں ميں شامی مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے ليے موجودہ پروگراموں ميں توسيع کی جا سکتی ہے۔ جم يونگ کم نے مزيد کہا کہ مالی گارنٹيوں کی مدد سے مستقبل ميں بينکوں کے ليے يہ ممکن ہو گا کہ وہ عدم استحکام کے شکار ممالک ميں ترقی سے منسلک منصوبوں کے ليے فنانسنگ بڑھا سکيں۔ ورلڈ بينک کے صدر نے مزيد کہا کہ وہ ايک بلين ڈالر کی گرانٹس کے ہدف تک آئندہ پانچ برسوں تک پہنچنا چاہتے ہيں۔