شام: بین الاقوامی کانفرنس کی تاریخ کے تعین کی تردید
18 اکتوبر 2013شام کے حوالے سے بین الاقوامی مندوب لخضر براہیمی نے بھی ایسی کسی کانفرنس کی تاریخ طے ہونے کی بابت شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فی الحال شام کے حوالے سے جنیوا میں عالمی امن کانفرنس کی تاریخ پر کوئی اتفاق نہیں ہو سکا ہے۔
شام کے نائب وزیر اعظم قادری جمیل نے اس سے قبل روس میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اس امن کانفرنس کی تاریخ کے طے ہو جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا، ’یہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کہہ رہے ہیں، میں نہیں۔‘
شامی نائب وزیر اعظم کے اس بیان کے چند گھنٹے بعد روسی وزارت خارجہ کے ترجمان الیگزانڈر لوکاشیوچ نے کہا، ’ہمیں اس حد تک آگے نہیں جانا چاہیے۔ یہ معاملہ شامی حکام کا نہیں بلکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا ہے کہ وہ فریقین کی جانب سے متفقہ طور پر طے کردہ کسی تاریخ کا اعلان کریں۔‘
امریکا کی جانب سے بھی اس روسی بیان کی تائید کی گئی ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان Jen Psaki کے مطابق، ’ہم نے کچھ تاریخوں پر بات کی ہے مگر ابھی کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی اور نہ ہی اقوام متحدہ کی جانب سے ایسا کوئی اعلان کیا گیا ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے ایسی کسی کانفرنس کے انعقاد کے لیے نومبر کے وسط کی تجویز دی ہے، تاہم اس سلسلے میں 22 اکتوبر کو لندن میں ’فرینڈز آف سیریا‘ کانفرنس میں مغربی اور خلیجی ممالک تبادلہ خیال کریں گے۔
دریں اثناء اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے شام لخضر براہیمی کی ترجمان خولہ ماتر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ انہیں توقع نہیں کہ ایسی کسی کانفرنس کے لیے کسی تاریخ کا اعلان نومبر کے آغاز سے قبل ممکن ہو گا۔ ’ہم ابھی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کر رہے، ہمیں نہیں لگتا کہ ابھی اس سلسلے میں تمام فریق کسی حتمی نتیجے پر پہنچے ہیں۔‘
تاہم انہوں نے کہا کہ براہیمی کے ایک نائب استنبول میں شامی اپوزیشن کے رہنماؤں اور دیگر دارالحکومتوں میں اعلیٰ عہدیداروں سے ملیں گے اور ’نومبر کی ممکنہ تاریخوں‘ کے حوالے سے بات چیت کریں گے۔