1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’شدت پسند اہل، اور سیاست دان نا اہل‘

شمشیر حیدر روئٹرز کے ساتھ
28 جون 2018

پاکستان نے ایک شدت پسند تنظیم کے سربراہ محمد احمد لدھیانوی کو دہشت گردوں کی واچ لسٹ سے نکال دیا ہے۔ ملکی الیکشن کمیشن اب اس جماعت کو عام انتخابات میں امیدوار نامزد کرنے کی اجازت دینے کے بارے میں فیصلہ کرے گا۔

https://p.dw.com/p/30TCF
Muhammad Ahmed Ludhianvi links im Bild von der Ahlan Sunnat wal Jamaat
تصویر: Getty Images/AFD/A.Majeed

اہل سنت الجماعت (اے ایس ڈبلیو جے) نامی یہ شدت پسند گروہ پاکستان میں لوگوں کو شیعہ مسلمانوں کے خلاف تشدد پر اکساتا رہا ہے۔ اس گروہ پر ماضی میں بھی پابندیاں عائد کی جاتی رہی ہیں لیکن بعد ازاں گروپ کا نام تبدیل کر کے یہ افراد اپنی سرگرمیاں جاری رکھتے رہے۔ اے ایس ڈبلیو جے کی جڑیں دہشت گرد جنگجو تنظیم لشکر جھنگوی سے ملتی ہیں۔ لشکر جھنگوی کے القاعدہ سے قریبی تعلقات ہیں اور گزشتہ تین عشروں سے اس تنظیم سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد پاکستان میں شیعہ اقلیت کے خلاف خونریز کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ احمد لدھیانوی کو دہشت گردوں کی ملکی واچ لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ کس نے کیا۔ پاکستان میں عام انتخابات سے قبل اس وقت ایک نگران حکومت قائم ہے۔

عام انتخابات کے لیے اس تنظیم نے پہلے ہی سے ایک الگ جماعت کے تحت اپنے درجنوں امیدوار نامزد کر رکھے ہیں۔ دہشت گردوں کی واچ لسٹ میں شامل ہونے کی وجہ سے ایسے کئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات بھی دائر کیے گئے ہیں۔

پاکستانی صوبہ پنجاب کے نگران وزیر اعلیٰ حسن عسکری رضوی نے احمد لدھیانوی پر عائد پابندیاں ختم کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا کہ احمد لدھیانوی کے اثاثے بھی بحال کیے جا رہے ہیں اور ان پر عائد سفری پابندیاں بھی ختم کر دی گئی ہیں۔ رضوی کا مزید کہنا تھا، ’’پنجاب حکومت اس ضمن میں الیکشن کمیشن اور وفاقی حکومت کے احکامات پر عمل کر رہی ہے۔ الیکشن کمیشن آج اس گروپ کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینے کے بارے میں بھی فیصلہ کر دے گا۔‘‘

عباسی، دانیال عزیز بھی نااہل

دوسری جانب سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جماعت کے نامزد کردہ امیدواروں کو نا اہل قرار دیے جانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ نواز شریف کی کابینہ میں وزیر نجکاری اور ان کے قریبی ساتھی دانیال عزیز کو ملکی سپریم کورٹ نے توہین عدالت کا مرتکب قرار دے دیا جس کے بعد وہ انتخابات میں حصہ لینے کے لیے بھی نا اہل ہو گئے۔

الیکشن کمیشن نے نواز شریف کو نا اہل قرار دیے جانے کے بعد ملکی وزیر اعظم بننے والے مسلم لیگی سیاست دان شاہد خاقان عباسی کو بھی ان کے آبائی حلقے سے انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا۔ دانیال عزیز نے نیوز ایجنسی روئٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ انہیں نا اہل قرار دیے جانے میں ملک کی طاقتور فوجی اسٹیبلشمنٹ کا ہاتھ ہے۔ عزیز کا کہنا تھا، ’’پاکستان کی تاریخ میں ریاستی اداروں کے ذریعے ملکی سیاسی عمل پر اثر انداز ہونے کا سلسلہ پرانا ہے۔ ہماری دعا اور امید ہے کہ ہم اس سے آگے بڑھ جائیں، لیکن حقائق آپ کے سامنے ہیں۔‘‘

سوشل میڈیا پر تنقید

لدھیانوی کو دہشت گردوں کی واچ لسٹ سے ہٹانے کا فیصلہ ایسے وقت کیا گیا ہے جب فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جانب سے پاکستان کا نام ’گرے لسٹ‘ میں شامل کیے جانے کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس فہرست میں ان ممالک کو شامل کیا جاتا ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے رقوم کی فراہمی کو روکنے کے لیے مناسب کوششوں میں ناکام رہے ہوں۔

شدت پسند تنظیم کے رہنما کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت، مسلم لیگ نون کے مزید رہنماؤں کو نا اہل قرار دیا جانا اور گرے لسٹ میں شمولیت کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی بحث جاری ہے۔ ٹوئٹر پر ایک صارف فخر عالم نے لکھا، ’’دنیا نے پاکستان کو گرے لسٹ میں شامل کیا، پاکستان نے اس کے جواب میں اے ایس ڈبلیو جے پر پابندی ختم اور اثاثے بحال کر کے دیا۔‘‘

فواد فرید نامی ایک صارف نے لکھا، ’’بہت فخر کی بات ہے اسامہ ہمارا شاہی مہمان تھا اور احسان اللہ احسان وزیر خارجہ بن جائے اور خادم حسین رضوی وزیراعظم، پاکستان ترقی کی وہ منازل طے کرے گا کہ دنیا دیکھے گی۔‘‘