شرابی شوہروں کی پٹائی کے لیے بلے فراہم
2 مئی 2017لگ بھگ ایک فٹ لمبے ان بلوں کو خواتین اکثر کپڑے دھونے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ بھارت کی وسطی ریاست مدھیا پردیش کے ایک وزیر گوپال بھرگاوا کی جانب سے دیے گئے ان بلوں پر درج ہے،’’ شرابیوں کی پٹائی کرنے کے لیے تحفہ، پولیس مداخلت نہیں کرے گی۔‘‘
نیوز ایجنسی ڈی پی اے کو بیان دیتے ہوئے گوپال بھرگاوا نے کہا،’’ اس کاوش کا مقصد شراب نوشی کی وجہ سے بڑھتے ہوئےگھریلو تشدد کے مسئلے کو اجاگر کرنا ہے کیوں کہ پولیس غیر قانونی طور پر شراب بنانے والوں پر قابو پانے میں ناکام ہوگئی ہے۔‘‘
سرکاری وزیر نے بھارتی ریاست بھوپال میں اپنے آبائی علاقے گراہاکوٹا میں غریب جوڑوں کی اجتماعی شادی کا انعقاد کیا تھا جس میں انہوں نے 700 بلے تقسیم کیے۔ بھرگاوا کا کہنا ہے،’’ ان بلوں کو دو طرح سے استعمال کیا جاسکتا ہے، خواتین انہیں کپڑے دھونے کے لیے استعمال کر سکتی ہیں یا پھر بیویوں پر تشدد کرنے والے شوہروں کے خلاف عورتیں یہ بلے اپنا دفاع کرنے کے لیے بھی استعمال کر سکتی ہیں۔‘‘
بھوپال کے اس سرکاری وزیر کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے۔ انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر بلوں سمیت دلہنوں کی تصاویر کو شیئر کیا۔بھرگاوا کا کہنا ہے کہ انہوں نے دس ہزار بلے بنانے کا آرڈر دیا ہوا ہے۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا ان کے اس عمل سے خواتین کو تشدد پر اکسایا جائے گا ؟ اس کے جواب میں بھرگاوا کا کہنا تھا کہ وہ ہر صورت میں خواتین کا ساتھ دیں گے۔ بھرگاوا کا کہنا ہے کہ بھارت میں شراب نوشی ایک بہت بڑا مسئلہ ہے اور کئی ایسے واقعات پیش آئے ہیں جن میں گھریلو تشدد سے تنگ آکر عورتوں نے خودکشیاں کی ہیں۔
بھرگاوا کا کہنا ہے،’’ ہم ایک ماہ کے بعد مختلف گھروں میں سروے کریں گے اور دیکھیں گے کہ بلے تقسیم کرنے کے اس سلسلے میں کچھ فائدہ بھی ہوا ہے ؟ اور اگر اس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے تو بلوں کو دوسرے علاقوں میں بھی تقسیم کیا جائے گا۔‘‘