شمالی وزیرستان میں جھڑپیں، لفٹیننٹ کرنل سمیت چھ فوجی ہلاک
5 اکتوبر 2024پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخوا میں افغان سرحد کے قریب ہونے والی ایک جھڑپ میں اس کے کم از کم چھ فوجی ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں چھ عسکریت پسند بھی مارے گئے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں رات بھر ہونے والی لڑائی میں فوجی جوانوں کی قیادت کرنے والے ایک لیفٹیننٹ کرنل بھی مارے گئے۔
یہ خطہ ماضی میں القاعدہ اور افغان طالبان سے منسلک عسکریت پسندوں کا گڑھ رہا ہے۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا، ''پاکستان کی سکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔‘‘
اعداد و شمار کے مطابق 2021 میں طالبان کے کابل پر قبضہ کے بعد سے پاکستانی طالبان کی طرف سے پاکستان میں تشدد میں تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ خیال رہے کہ نظریاتی طورپر ہم آہنگی پائے جانے کے باوجود پاکستانی طالبان اپنے افغان ہم منصبوں سے ایک الگ گروہ ہیں۔
پاکستانی وزارت داخلہ کی ایک رپورٹ کے مطابق صرف 2023 میں، 930 افراد، جو بنیادی طور پر سکیورٹی اہلکار تھے، دہشت گردی کی کارروائیوں میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اس کے ساتھ ساتھ دیگر تقریباً 2000 افراد زخمی بھی ہوئے۔
پاکستان میں برسوں سے جاری تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی پر تشدد کارروائیوں میں تقریباً 80,000 پاکستانی مارے جا چکے ہیں۔ ٹی ٹی پی پاکستان میں حکومت کا تختہ الٹنا چاہتی ہے اور اسلامی قانون یعنی شریعت پر مبنی سخت قوانین والی وہی حکومت نافذ کرنا چاہتی ہے، جیسا کہ افغانستان میں طالبان نے قائم کر رکھی ہے۔
ش ر/ر ب(ڈی پی اے)