شمالی کوریا کا ایٹمی تجربہ، سلامتی کونسل کا اجلاس طلب
25 مئی 2009جنوبی کوریا کی خبر ایجنسی یون ہاپ کے مطابق سیئول میں حکومتی اہلکار اور سفارت کار یہ پتہ چلانے کی کوشش کررہے ہیں کہ آیا کمیونسٹ کوریا نے واقعی کوئی ایٹمی تجربہ کیا ہے اور اس کے بعد جو میزائل ٹیسٹ کیا گیا وہ کس نوعیت کا تھا۔ سیئول میں جنوبی کوریائی حکومت کے اہلکاروں کا اندازہ ہے کہ شمالی کوریا نے جس میزائل کا نیا تجربہ کیا ہے وہ زمین سے فضا میں مار کی صلاحیت کا حامل میزائل ہے اور یہ میزائیل 130 کلومیٹر کے فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
اسی دوران ماسکو سے خبررساں ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق اقوام متحدہ میں روسی سفیر ویٹالی چرکن نے بتایا ہے کہ شمالی کوریا کی طرف سے پیر کے روز کئے جانے والے ایٹمی تجربے کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بحث کی خاطر نیویارک میں آج المی سلامتی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔
شمالی کوریا کی سرکاری خبر ایجنسی KCNA کے مطابق :’’25 مئی کو شمالی کوریا کی جانب سے ایک اور کامیاب ایٹمی تجربہ کیا گیا ہے۔ یہ تجربہ شمالی کوریا نے اپنی سلامتی اور دفاع کے لئے کیا ہے۔‘‘
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق تجربے کے مقام پر ریکٹر اسکیل نے 4.7 کی شدت کے جھٹکے ریکارڈ کئے ہیں۔
ایٹمی تجربے کے بعد شمالی کوریا کی جانب سے جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ کامیاب تجربہ خطے میں ملکی وجود کی بقا اور سلامتی کو لاحق خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
اس سے قبل 2006 میں بھی شمالی کوریا نے ایٹمی تجربہ کیا تھا جسے جزوی طور پر کامیاب تجربہ قرار دیا گیا تھا۔
عاطف توقیر / کشور مصطفیٰ