شمالی کوریا کا مزید ’جارحانہ‘ حکمت عملی اپنانے کا اعلان
11 اپریل 2023شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اپنی جنگی صلاحیتوں کو مضبوط تر اور مزید ''عملی اور جارحانہ‘‘ بنانے کا حکم دے دیا ہے۔ اس کمیونسٹ ریاست کے رہنما نے الزام عائد کرتے ہوئے اس کی وجہ امریکہ اور جنوبی کوریا کی طرف سے ''پاگل‘‘ جارحیت کو قرار دیا ہے۔
شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کے مطابق کم نے پیر کو حکمران ورکرز پارٹی کے سینٹرل ملٹری کمیشن کے ایک وسیع اجلاس میں شرکت کی۔ ملکی میڈیا کے مطابق اس اجلاس میں ''امریکی سامراجیوں اور جنوبی کوریا کے کٹھ پتلی غداروں کی جانب سے جارحیت کی جنگ چھیڑنے کے لیے بڑھتی ہوئی چالوں‘‘ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقیں
جنوبی کوریا کی وزارت دفاع کے مطابق پیونگ یانگ نے اپنے براہ راست مواصلاتی چینلز کے ذریعے کی جانے والی معمول کی ٹیلی فون کالوں کا جواب نہیں دیا۔
اگرچہ رابطہ عہدیداروں کے درمیان دو بار کی جانے والی کالوں کے جواب میں شمالی کوریا کی خاموشی کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکی ہیں تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ یہ امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کا ردعمل ہوسکتا ہے۔
امریکہ اور جنوبی کوریا کی مسلح افواج مارچ سے سالانہ موسم بہار کی فضائی اور سمندری مشقیں کر رہی ہیں، جن میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز، اور بی ون بی اور بی ففٹی ٹو بمبار طیارے بھی شامل ہیں۔ نصف دہائی میں یہ دونوں اتحادی ملکوں کی اس نوعیت کی پہلی وسیع تر مشقیں ہیں۔
جزیرہ نما کوریا کے دونوں ممالک کے درمیان معطل فوجی مواصلاتی لائنیں خاص طور پر بڑھتی ہوئی کشیدگی سے متعلق ہیں کیونکہ انہیں دونوں ممالک کی سمندری سرحدوں پر حادثاتی جھڑپوں کو روکنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
جنوبی کوریا کے اتحاد کے وزیر کوون ینگسے نے منگل کے روز ایک نیوز کانفرنس کے دوران مواصلاتی لائنوں کے بارے میں شمالی کوریا کے ''یکطرفہ اور غیر ذمہ دارانہ رویے‘‘ پر مایوسی کا اظہار کیا اور کے سانگ میں واقع صنعتی اثاثوں کے استعمال کے غیر متعینہ قانونی نتائج سے بھی خبردار کیا۔
جنوبی کوریا نے گزشتہ ہفتے متنبہ کیا تھا کہ اگر پیونگ یانگ نے شمالی کوریا میں واقع کے سانگ کے مشترکہ صنعتی کمپلیکس کا غیر مجاز استعمال جاری رکھا تو وہ ''ضروری اقدامات‘‘ کرے گا۔ اس کمپلیکس کو کبھی مفاہمت کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔
کوون ینگسے نے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کشیدگی کی موجودہ بڑھتی ہوئی صورتحال کو اپنے مفادات کے موافق دیکھتا ہے اور جنوبی کوریا پیونگ یانگ کے ارادوں کا بغور تجزیہ کر رہا ہے۔
'ناقابل واپسی‘ ایک ایٹمی طاقت
گزشتہ سال سے جزیرہ نما کوریا میں کشیدگی میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ شمالی کوریا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پابندی کے باوجود جوہری صلاحیت کے حامل میزائلوں کے تجربات میں اضافہ کر رہا ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی کوریا نے رواں سال کا آغاز متعدد ہتھیاروں کے تجربات کے ساتھ کیا، جس میں دو بین البراعظمی بیلسٹک میزائل اور جوہری صلاحیت کے حامل زیر آب ڈرون بھی شامل ہیں۔
پیانگ یانگ کی جانب سے گزشتہ سال ''ناقابل واپسی‘‘ ایک جوہری طاقت ہونے کے اعلان کو ماہرین نے بڑی حد تک جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی بات چیت کے کسی بھی امکان کے خاتمے کے طور پر دیکھا تھا۔ اس سال کے شروع میں کم جونگ ان نے فوج کو ہدایت کی تھی کہ وہ ممکنہ جنگ سے نمٹنے کے لیے مشقیں تیز کریں۔
ش ر ⁄ ع ب ( اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز، اے پی)