شہریارکا مشکل دور تمام، سیٹھی کرکٹ بورڈ کے نئے سربراہ ہوں گے
4 اگست 2017پاکستان میں وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے بعد پی سی بی کی چیئرمین شپ سب سے پرکشش سول عہدہ خیال کیا جاتا ہے اور شہریار خان پاکستان کرکٹ بورڈ کی 69 سالہ تاریخ میں پہلی شخصیت ہیں جنہیں دو مرتبہ اس منصب تک پہنچنے کا موقع ملا۔ شہریارخان نے آج صبح قذافی اسٹیڈیم میں آخری بار اپنے دفتر آکر بورڈ ملازمین سے الوداعی ملاقاتیں کیں۔
بھوپال کے شاہی خاندان سے تعلق رکھنے والے شہریار خان پہلی بار فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں 2003ء سے 2006ء تک چیئرمین بورڈ رہے تھے، جسکے بعد اگست 2014ء میں قسمت ان پر پھرمہربان ہوئی اورحال ہی میں معزول ہونیوالے وزیراعظم میاں نواز شریف کے ایماء پر وہ دوبارہ کرکٹ کے منصب دار بن بیٹھے۔
سرکردہ کرکٹ تجزیہ کار شاہد ہاشمی نے ڈوئچے ویلے کو بتایا، " شہریار خان کا دوسرا دور اُن کے پہلے دور سے بہت مختلف اورمشکل رہا کیونکہ ان تین برسوں میں انکے ساتھ بورڈ میں ایک اور طاقتور شخصیت نجم سیٹھی کی صورت میں موجود رہی۔ سیٹھی خود عدالتی فیصلوں کی وجہ سے 2014ء میں بورڈ کی چیئرمین شپ چھوڑ کر آئین میں ترمیم کے ذریعے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی بنے تھے۔"
شاہد ہاشمی کے بقول شہریار خان کو اپنے اکثر فیصلوں پر سیٹھی کی جانب سے مزاحمت کا سامنا رہا لیکن ان کے دور کا سب سے اہم فیصلہ نوّے کی دہائی کے کرکٹرز کا بورڈ سیٹ اپ اورسلیکشن کمیٹی لانا تھا۔ ہاشمی کے مطابق اس سے نئی سوچ سامنے آئی اور نتیجہ چمپیئنز ٹرافی میں پاکستان کی کامیابی کی صورت میں مل گیا۔ مکی آرتھر کو کوچ مقرر کرنے کا بھی فائدہ ہوا۔
شاہد ہاشمی نے مزید بتایا ، "شہریار زمبابوے کو لاہور لانے کی کاوش کے باوجود پاکستان میں بین الاقوامی کرکٹ بحال نہ کراسکے، اس طرح بورڈ ملازمین کم کرنے اور ڈومیسٹک کرکٹ میں بہتری لانے میں بھی انہیں خاطر خواہ کامیابی نہ ملی، البتہ آئی سی سی میں بگ تھری کو ختم کرنے میں شہریارخان کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔"
دوسری جانب شہریار خان کی جگہ لینے کے لئے اب نجم سیٹھی تیار بیٹھے ہیں۔ بورڈ کے نئے سربراہ کا انتخاب دس رکنی گورننگ بورڈ کرے گا۔ نجم سیٹھی کی نامزدگی میاں نواز شریف وزارت عظمیٰ سے ہاتھ دھونے سے پہلے ہی کر گئے تھے۔
پی سی بی کے ترجمان نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ سابقہ جج جسٹس افضل حیدر نے پی سی بی الیکشن کمشنر کے فرائض سنبھال لئے ہیں اور بورڈ انتخابات اگلے ہفتے 9( اگست) کو لاہور میں منعقد ہونگے۔
نئے چیئرمین کا انتخاب جو دس رکنی گورننگ بورڈ کرے گا اس میں علاقائی کرکٹ ایسوسی ایشنز لاہور، سیالکوٹ، کوئٹہ اور فاٹا کے علاوہ چار کرکٹ کھیلنے والے محکموں کے نمائندے بھی شامل ہیں، جبکہ دیگر دو گورننگ بورڈ اراکین کی نامزدگی پی سی بی کے سرپرست اعلیٰ وزیر اعظم پاکستان نے کی ہے۔