1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

صدر زوما کا بیسواں بچہ اور ’غلط پیغام‘

2 فروری 2010

جنوبی افریقی صدر جیکب زوما اپنی تین موجودہ اوردو سابقہ بیویوں سے پیدا ہونے والے 19 بچوں کے باپ ہیں، لیکن اب انہوں نے اس 20ویں بچے کو بھی اپنی اولاد تسلیم کر لیا ہے جس کی والدہ ان کی بیوی نہیں ہے۔

https://p.dw.com/p/LpTg
زوما اپنی تین موجودہ بیویوں کے ساتھ ۔تصویر: AP

جنوبی افریقی اپوزیشن نے 68 سالہ ملکی صدر جیکب زوما پر الزام لگایا ہے کہ وہ محفوظ جنسی تعلقات کے حق میں چلائی جانے والی اس مہم کو نقصان پہنچا رہے ہیں جس کا مقصد ایڈز کا باعث بننے والے HIV وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

بظاہر صدر زوما کی بیسویں اولاد کی پیدائش کا ملک میں محفوظ جنسی تعلقات کی ترویج کی مہم سے کوئی تعلق ہونا نہیں چاہیے، لیکن ایسا ہوا اور اس کی وجہ بھی ملکی صدر خود ہی بنے۔

اس طرح کہ اپوزیشن نے جیکب زوما پر صحت عامہ کے حوالے سے ملک گیر مہم کو نقصان پہنچانے کا الزام اس وقت لگایا جب یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ جیکب زوما کے ایک 39 سالہ خاتون سونونو خوزا کے ساتھ جسمانی تعلقات تھے اور گزشتہ سال اکتوبر میں اس خاتون نے ایک بچی کو جنم بھی دیا۔

اب کثرت ازواج کے حامی صدر زوما نے قریب چار مہینے کی عمر کی اس بچی کو باقاعدہ طور پر اپنی 20 ویں اولاد تسلیم کر لیا ہے۔ جیکب زوما اب تک پانچ شادیاں کر چکے ہیں اور اس بچی کی پیدائش سے پہلے تک وہ 19 بچوں کے باپ تھے۔ اپنی ان پانچ بیویوں میں سے ایک کو زوما نے 1998 میں طلاق دے دی تھی جب کہ ان کی ایک بیوی نے سن 2000ء میں خود کشی کر لی تھی۔

جنوبی افریقی اپوزیشن نے ملکی صدر کے بیسویں بچے کی پیدائش پر ان پر تنقید اس لئے کی کہ اس نومولود بچی کی والدہ جنوبی افریقہ کی تین موجودہ خواتین اول میں سے کوئی خاتون نہیں بلکہ اپنی عمر میں صدر سے قریب 30 برس چھوٹی ایک ایسی خاتون ہے جس کے جیکب زوما سے جنسی تعلقات تھے۔

Esther Babalola HIV/AIDS in Sagamu, Nigeria, Medikamente
جنوبی افریقہ میں ستاون لاکھ کے قریب لوگ ایڈز اور ایچ آئی وی کا شکار ہیں۔تصویر: AP

صدر زوما کی مخالف سیاسی جماعت ڈیموکریٹک الائنس کی ایک رہنماHelen Zille کا کہنا ہے کہ صدر کے تین بیویوں کے ہوتے ہوئے ایک چوتھی خاتون سے تعلقات اور پھر ایک بچے کی پیدائش سربراہ مملکت کا ایسا رویہ ہے جسے جیکب زوما کا نجی معاملہ قرار نہیں دیا جا سکتا۔ اپوزیشن کی اس خاتون سیاستدان کے بقول ریاستی صدر کا یہ ذاتی رویہ عوامی سطح پر منفی اثرات کا سبب بنے گا۔ ڈیموکریٹک الائنس کی سیاسی قیادت کا کہنا ہے کہ رشتہ ازدواج سے باہر پیدا ہونے والے صدر کے اس بیسویں بچے کی پیدائش اس لئے جنوبی افریقی عوام کو بھیجا جانے والا ایک غلط پیغام ہے کہ صدر نے مانع حمل ذرائع کے استعمال پر کوئی توجہ نہ دی، اور وہ بھی ان حالات میں کہ جنوبی افریقہ کا شمار دنیا بھر میں ایچ آئی وی ایڈز سے شدید ترین حد تک متاثرہ ملکوں میں ہوتا ہے۔

جوہانیسبرگ میں صدر زوما کے ایک اور سیاسی حریف، افریقی کرسچین ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما Kenneth Meshoe نے کہا ہے کہ جب خود صدر کا رویہ ایسا ہوگا تو عام شہریوں کو ان محفوظ جنسی تعلقات کی ترغیب کس طر‌ح دی جا سکے گی، جو HIV وائرس کے تیز رفتار پھیلاؤ کو روکنے کے لئے انتہائی ضروری ہیں۔

جنوبی افریقہ میں اس وقت کم ازکم 5.7 ملین افراد HIV یا ایڈز کا شکار ہیں، اور ایڈز کے مرض کے ہاتھوں وہاں ان دنوں ہر روز قریب ایک ہزار انسان ہلاک ہو رہے ہیں۔

صدر زوما پر کی جانے والی تنقید کے برعکس حکمران جماعت افریقی نیشنل کانگریس نے اپنے رہنما کے رویے کو جائز قرار دیا ہے اور ذرائع ابلاغ پر الزام لگایا ہے کہ وہ ’’ایک چھوٹے سے مسئلے کو ہوا دے کر رائی کا پہاڑ بنانے‘‘ کی کوششیں کر رہے ہیں۔

کئی مغربی ملکوں کے برعکس جنوبی افریقہ میں کثرتِ ازواج کو قانونی حیثیت حاصل ہے اور اس سماجی رویے کو زُولو ثقافت کا حصہ قرار دیا جاتا ہے۔ صدر زوما نے گزشتہ ہفتے سوئٹزرلینڈ میں داووس کے مقام پر عالمی اقتصادی فورم میں شرکت کے بعد ایک صحافی کے پوچھے گئے سوال پر کثرت ازواج کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنی تمام بیویوں سے مساوی سلوک کرتے ہیں۔ جنوبی افریقہ میں ایک سے زیادہ بیویاں رکھنے کی اس روایت پر اب ایڈز کے پھیلاؤ کے خلاف کوششیں کرنے والی تنظیموں کی طرف سے سخت تنقید کی جاتی ہے۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: مقبول ملک