1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طوطوں کا جوڑا ملا دیا جائے، بنگلہ دیشی عدالت کا حکم

8 جنوری 2013

بنگلہ دیش میں ایک عدالت نے پیر کے روز اپنے ایک حکم نامے میں کہا ہے کہ اس طوطی کو جسے اس کے نر سے علیحدہ کر دیا گیا تھا، ایک مرتبہ پھر اپنے طوطے سے ملا دیا جائے۔

https://p.dw.com/p/17FkK
تصویر: AP

یہ عدالتی حکم نامہ اپنے نر سے جدا ہونے کے بعد اس طوطی کے کھانا پینا چھوڑ دینے کے تناظر میں جاری کیا گیا ہے۔ پرنسِس یا شہزادی کہلانے والی اس طوطی کو اپنے طوطے سے رواں ماہ کی تین تاریخ کو اس وقت جدا ہونا پڑا تھا، جب طوطے کے مالک نے ڈھاکا کے ایک نجی چڑیا گھر میں پانچ برس سے رکھوایا گیا طوطا واپس لے لیا تھا۔ تین جنوری کو یہ طوطا اپنی ساتھی طوطی سے جدا کیا ہوا، طویل عرصے ساتھ رہنے والی اس طوطی نے کھانا پینا چھوڑ دیا۔

اس طوطی کا مالک عبدالودود ہے، جو شہزادی کو برازیل سے لایا تھا جبکہ پرنس نامی نر طوطے کا مالک عبدالسلیم ہے۔ برزایل سے لائی جانے والی اس طوطی کو پرنس کے ساتھ رکھا گیا تھا۔ گزشتہ برس ستمبر میں اس جوڑے سے تین بچے پیدا ہوئے تھے۔

Graupapagei Psittacus erithacus
جنگلی حیات کے ماہرین کےمطابق طوطے ایک مرتبہ اپنا من چاہا ساتھی مل جانے کے بعد اس کے بغیر رہ نہیں سکتےتصویر: picture-alliance/dpa

تفصیلات کے مطابق عبدالسلیم نے جب اپنا طوطا واپس طلب کیا تو عبدالودود نے اسے واپس کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ معاملہ عدالت تک جا پہنچا جس کا فیصلہ جمعرات کے روز عبدالسلیم کے حق میں ہوا اور وہ اپنا طوطا واپس حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا۔

اپنے ساتھی کی جدائی کے باعث پرنسس نے کھانا پینا ترک کر دیا۔ جس کی وجہ سے یہ معاملہ دوبارہ عدالت تک جا پہنچا اور عبدالودود نے عدالت سے اپنے سابق حکم پر نظر ثانی کی درخواست کر دی۔ خبر رساں ادارے AFP نے وکلاء اور ان طوطوں کے مالکان کے حوالے سے بتایا ہے کہ کھانا پینا چھوڑ دینے پر اس طوطی کی حالت غیر ہو رہی تھی۔ اسی تناظر میں عدالت نے عبدالسلیم کو حکم دیا کہ وہ پرنس کو کو پرنسس کے مالک کے حوالے کر دے۔

واضح رہے کہ جنوبی امریکا سے تعلق رکھنے والے یہ رنگ برنگے طوطے قیمت کے اعتبار سے ڈھائی ہزار ڈالرز کے لگ بھگ بنتے ہیں تاہم اس جوڑے سے پیدا ہونے والے بچوں کی قیمت کئی گنا زیادہ ہے۔

جنگلی حیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پرنسس کا پرنس کی جدائی میں کھانا پینا چھوڑ دینے کا رویہ اس نوع کے حیوانات میں بالکل عمومی ہے اور ایک بار اپنی پسند کا ساتھی مل جائے، تو یہ اس کے بغیر رہنا پسند نہیں کرتے۔

(at/aba (AFP