1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عالمی تجارت میں ڈالر کی اجارہ داری کا خاتمہ

رپورٹ:شادی خان سیف، ادارت:امجد علی8 اکتوبر 2009

تیل برآمد کرنے والے بیشتر خلیجی ممالک، تجارتی گھاٹے کے پیش نظرعالمی تجارت میں امریکی ڈالر کی اجارہ داری کے خاتمے کے خواہش مند ہیں۔ روس، فرانس، چین اور برازیل کے مابین ڈالر کی اجارہ داری ختم کرنے کی بات بھی ہوئی ہے۔

https://p.dw.com/p/K1g1
تصویر: AP

حالیہ موسم گرما میں چین اور روس کھل کر عالمی تجارت کیلئے ڈالر کی شرط کے خاتمے کی خواہش کا اظہار کرچکے ہیں، فرانسیسی صدر نیکو لا سرکوزی کا بھی یہی کہنا تھا کہ ڈالر کی اجارہ داری جلد ختم ہوجائے گی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق خلیجی ممالک کی جانب سے بھی اس سوچ کی حمایت کے اشارے ملے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ ان ممالک کے درمیان کافی عرصے سے خفیہ طور پر سفارتی سطحے پرغور وخو‍ص ہوا ہے۔

جرمن بینک ڈیکا سے منسلک خام مال کی عالمی تجارت کی ماہر ڈورا بوربلی اس صورتحال کو کچھ یوں دیکھتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اس قسم کے سوالات ماضی میں بھی کئی بار اٹھائے گئے تھے، اس کی وجہ بہت سیدھی سادی ہے، روس اور تیل پیداکرنے والے ممالک کی تنظیم اوپیک کیلئے ڈالر میں تیل بیچنا اس وقت گھاٹے کا سودا ثابت ہوتا ہے جب تیل کی اصل منڈیوں یعنی ایشیاء اور یورپ کی کرنسی کی قدر ڈالر کے مقابلے میں مستحکم ہو۔ تاہم پھر بھی میں سمھجتی ہوں کہ مستقبل میں ایسا ممکن بھی ہے۔

ڈالر کے بدلے خلیجی ممالک عالمی کرنسی کے ایک ایسے پیمانے کے حامی نظر آرہے ہیں، جس میں سونے، یورو، جاپانی ین اور چینی یوان کو مدنظر رکھا جائے۔ ایسی افواہوں کی تردید کی جاچکی ہے تاہم سٹیفن شبل جیسے معیشت دان پھر بھی ڈالر کو خطروں میں گھرا دیکھ رہے ہیں۔ اُن کا مزید کہنا ہے کہ امریکہ کئی طرح کے بنیادی اقتصادی مسائل میں گھرا ہوا ہے۔ بڑھتی بیروزگاری اور پراپرٹی مورگیج کے بحران کے سبب عام لوگوں کو شدید گھریلو مالیاتی مسائل کا سامنا ہے جن میں رہاشئی مکانات کے مسائل بھی شامل ہیں۔ ایسی صورتحال میں معیشت کی بہتری کے لئے نجی سرمایہ کاری کے سہارے سے ظاہر ہے ڈالر کی قدر پر خاصا اثر پڑا ہے اور اسکا مالیاتی پالیسی پر انحصار بہت بڑھ گیا ہے۔

کمزور ہوتے ہوئے ڈالر کی صورتحال اورعالمی تجارت میں یورپی کرنسی یورو کے مستقبل کے حوالے سے ڈورا بوربلی کہتی ہیں کہ یورو کیلئے کافی روشن اشارے ہیں، یورپی معیشت کافی مضبوط ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ یورپ کے ساتھ ساتھ عالمی معیشت کے لئے بھی بہتر ہوگا۔

ابھی بھی یہ معاملہ خاصا مبہم ہے لیکن اندازے اور اشارے یہی ہیں کہ پھلتی پھولتی ایشائی اور خلیجی معیشتوں اور کمزور ہوتے ڈالر کے باعث عالمی تجارت میں ڈالر کی اجارہ داری ختم ہونے کے خاصے امکانات نظر آ رہے ہیں۔